An official website of the United States Government Here's how you know

Official websites use .gov

A .gov website belongs to an official government organization in the United States.

Secure .gov websites use HTTPS

A lock ( ) or https:// means you’ve safely connected to the .gov website. Share sensitive information only on official, secure websites.

امریکی ادارہ برائے عالمی ترقی
دفتر تعلقات عامہ
برائے فوری اجراء
16 اگست، 2022
پریس ریلیز

امریکہ دنیا میں خوراک کے بدترین بحران سے نمٹنے کے لیے یوکرین میں پیدا ہونے والی 150,000 میٹرک ٹن گندم کی خریداری، منتقلی اور اسے ذخیرہ کرنے کے لیے اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کو امریکی ادارہ برائے عالمی ترقی (یوایس ایڈ) کے ذریعے 68 ملین سے زیادہ مالی مدد مہیا کر رہا ہے۔

دنیا کو کئی دہائیوں کے بعد خوراک کے شدید ترین بحران کا سامنا ہے۔ لوگوں کی زندگی کو تحفظ دینے کے لیے امداد فراہم کرنے والوں کو ذخیرہ شدہ تمام دستیاب اناج تک رسائی کی ضرورت ہے تاکہ اسے انتہائی ضرورت مند آبادی تک پہنچایا جا سکے۔ روس کے حملے سے پہلے یوکرین ڈبلیو ایف پی کے زیراہتمام اناج فراہم کرنے والا ایک بڑا ملک اور تجارتی بنیادوں پر گندم برآمد کرنے والا دنیا کا چوتھا سب سے بڑا ملک تھا۔ یوکرین کی منڈی کو کھولنا غذائی عدم تحفظ کے خلاف ہمارے ہنگامی اقدامات میں نمایاں اہمیت رکھتا ہے۔

یو ایس ایڈ نے ہاورڈ جی بفِٹ فاؤںڈیشن اور مِنڈیرو فاؤنڈیشن کے اشتراک سے آج امدادی مقاصد کے لیے بھیجے جانے والے اناج کی پہلی کھیپ کو یوکرین کی یوزنی بندرگاہ کے ذریعے بحیرہ اسود سے نکلنے میں مدد دی۔ یہ کھیپ شاخِ افریقہ میں کیے جانے والے امدادی اقدامات میں مدد دے گی جہاں تاریخ کا ایک بڑا قحط لاکھوں لوگوں کو فاقوں کے دھانے پر دھکیل رہا ہے۔ اناج کا یہ حصول اقوام متحدہ کے اس اعلان سے محض چند ہفتے بعد ہی عمل میں آیا ہے جس میں بتایا گیا تھا کہ اس کی مدد سے یوکرین، روس اور ترکی بحیرہ اسود کے ذریعے اناج کی برآمدت جاری رکھنے کے لیے ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔ 24 فروری کو یوکرین پر روس کے حملے کے بعد یہ برآمدات معطل ہو گئی تھیں۔ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے نتیجے میں دنیا بھر میں خوراک اور ایندھن کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں اور اس سے اُن ممالک میں غذائی عدم تحفظ خطرناک صورت اختیار کر گیا ہے جہاں لوگوں کو جان لیوا بھوک کا سامنا ہے۔ یوایس ایڈ کی مدد سے فراہم کی جانے والی یہ 150,000 میٹرک ٹن اضافی گندم ان کوششوں کو آگے بڑھاتی ہے اور خوراک کے شدید بحران کا سامنا کرنے والے ممالک کے لیے ہنگامی غذائی امداد کی فراہمی کو مزید بہتر بنائے گی۔

اگرچہ صدر پیوٹن کی جانب سے تقریباً چھ مہینے تک کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں کے بعد یوکرین سے خوراک کی برآمدات کی بحالی اہمیت کا حامل پہلا قدم ہے، تاہم ضروری ہے کہ ایسی ترسیلات جاری رہیں تاکہ یوکرین میں پھنسا لاکھوں ٹن اناج منڈیوں تک پہنچے اور غذائی بحران میں انتہائی غیرمحفوظ لوگوں کو خوراک کی فراہمی میں مدد مل سکے۔ یوکرین کی بندرگاہوں میں پھنسی خوراک کی اہم ترسیلات کی برآمد شروع ہونا بہت اہم ہے لیکن جنگوں، کووڈ۔19 وباء کے نتیجے میں ہونے والی معاشی تباہی اور موسمیاتی تبدیلی کے سبب شدید صورت اختیار کر جانے والے موسمی حالات سے پیدا ہونے والی بھوک کا تیزی سے بڑھتا ہوا بحران اس قدر شدید ہے کہ اس واحد اقدام کے ذریعے اس پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔

امریکہ یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے آغاز سے اب تک غذائی عدم تحفظ کے بحران سے نمٹنے میں مدد دینے کے لیے قریباً 7.6  بلین ڈالر مہیا کر چکا ہے۔ ہم لوگوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کام جاری رکھیں گے جو یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے باعث مزید غیرمحفوظ ہو گئے ہیں۔ یوایس ایڈ کی فراہم کردہ انسانی امداد اور ڈبلیو ایف پی کے لیے ہماری جانب سے مہیا کی جانے والی مدد میں براہ راست غذائی امداد کے علاوہ پینے کے صاف پانی، طبی نگہداشت اور تحفظ کی فراہمی شامل ہے تاکہ ذائی بحران کے نتیجے میں شدت اختیار کر جانے والی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔


اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.usaid.gov/news-information/press-releases/aug-16-2022-united-states-supporting-un-world-food-program-to-purchase-ukrainian-wheat 

یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔

U.S. Department of State

The Lessons of 1989: Freedom and Our Future