امریکی دفتر خارجہ
دفتر برائے ترجمان
وزیر خارجہ اینٹںی جے بلنکن کا بیان
یکم مارچ 2021
آج میں نے یمن میں انسانی بحران پر قابو پانے کے لیے امدادی وعدوں سے متعلق اعلیٰ سطحی ورچوئل کانفرنس برائے 2021 میں مزید انسانی امداد کے طور پر قریباً 191 ملین ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا۔ گزشتہ سال کے اختتام پر ہماری جانب سے مہیا کیے گئے قریباً 160 ملین ڈالر کے ساتھ امریکہ مالی سال 2021 کے آغاز سے اب تک 350 ملین ڈالر سے زیادہ مالی امداد مہیا کر چکا ہے۔ چھ سال پہلے اس بحران کے آغاز سے اب تک امریکہ نے یمن کے لوگوں کے مصائب میں کمی لانے کے لیے مجموعی طور پر 3.4 بلین ڈالر سے زیادہ رقم مہیا کی ہے۔
آج اعلان کردہ امداد میں امریکی ادارہ برائے عالمی ترقی (یو ایس ایڈ) کی مہیا کردہ 177 ملین ڈالر سے زیادہ رقم اور دفتر خارجہ میں آبادی، پناہ گزینوں اور مہاجرت سے متعلق شعبے کی جانب سے دیے گئے قریباً 14 ملین ڈالر شامل ہیں۔ یہ امداد 20 ملین لوگوں کی مدد کے لیے عالمگیر شراکت داروں کی کاوشوں کا ایک حصہ ہے۔ یہ لوگ اندرون ملک بے گھر ہونے والوں اور جنگ زدہ یمنی آبادی سمیت یمن میں پناہ گزینوں اور پناہ کے خواہش مندوں کے لیے خوراک، صحت، پانی، نکاسی آب، صحت و صفائی، پناہ، تحفظ اور تعلیم کے شعبے میں دی جانے والی امداد پر انحصار کرتے ہیں۔ ہماری امداد غذا کی شدید قلت سے لاحق ہونے والے جسمانی مسائل کی روک تھام اور علاج، پانی کے نظام کی بحالی، خطرے کی زد میں رہنے والوں تک امدادی رسائی بہتر بنانے کے لیے سڑکوں کی مرمت اور خاندانوں کو آمدنی کے حصول اور اپنے روزگار کی بحالی میں مدد دینے کے لیے بھی معاونت فراہم کرتی ہے۔
امریکہ یمن میں انتہائی کمزور لوگوں کو امداد کی فراہمی کے لیے بدستور پرعزم ہے اور ہم آج اس کانفرنس میں دوسرے عطیہ دہندگان کی جانب سے امداد کے فیاضانہ وعدوں کو سراہتے ہیں۔ جیسا کہ یہ جنگ اور اس کے ساتھ معاشی مسائل اور کوویڈ-19 کے اثرات یمن کے بحران میں شدت لا رہے ہیں، ہم عطیہ دہندگان سے فوری درخواست کرتے ہیں کہ وہ یہ وعدے جتنا جلد ہو سکے پورے کریں اور امداد میں تیزی سے اضافی کریں۔ جنہوں ںے تاحال اس ضمن میں کچھ نہیں کیا، ہم ان پر بھی عملی اقدام کے لیے زور دیتے ہیں۔
آج اعلان کردہ امداد زندگیوں کے تحفظ اور تکالیف میں کمی لانے میں لازمی اہمیت رکھتی ہے لیکن اسے ان لوگوں تک پہنچنا چاہیے جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ ہم ایک مرتبہ پھر حوثیوں سے کہتے ہیں کہ وہ امدادی کارروائیوں میں مداخلت بند کریں تاکہ امداد کی مطلوبہ لوگوں تک رسائی یقینی بنائی جا سکے۔
محض انسانی امداد سے اس بحران کی بنیادی وجوہات سے نمٹا نہیں جا سکتا، اس تنازعے کا سیاسی حل ڈھونڈنا ہو گا۔ اس مقصد کے لیے ہم فریقین سے کہتے ہیں کہ وہ یمن میں جنگ کے خاتمے کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے مارٹن گرفتھز کے زیرقیادت سیاسی عمل میں شمولیت اختیار کریں جسے یمن کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے ٹم لینڈرکنگ کے زیرقیادت تازہ دم سفارتی کوششوں کی مدد حاصل ہے۔
یمن میں امریکہ کی انسانی امداد سے متعلق تازہ ترین معلومات سے آگاہی کے لیے یہاں وزٹ کیجیے: https://www.usaid.gov/humanitarian-assistance/yemen
اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.state.gov/united-states-announces-additional-humanitarian-assistance-for-the-people-of-yemen/
یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔