وائٹ ہاؤس
30 نومبر، 2021
دہائیوں سے ایڈز کے خلاف عالمی دن کو دنیا بھر کے لوگوں کے لیے ایچ آئی وی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا موقع سمجھا جاتا رہا ہے۔ اس سال ایڈز کے خلاف عالمی دن پر ہماری توجہ صحت کے شعبے میں نابرابری اور ناانصافی سے نمٹنے اور یہ یقینی بنانے پر مرکوز ہے کہ ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کی آواز کو عالمی سطح پر ایچ آئی وی کی وباء کے خاتمے کے لیے ہمارے کام میں مرکزی اہمیت حاصل ہو۔
اگرچہ ہم نے 40 سال پہلے ایڈز کا پہلا معلوم کیس رپورٹ ہونے کے بعد اب تک اس مرض کے خلاف نمایاں پیش رفت کی ہے تاہم یہ بیماری بدستور صحت عامہ کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے اور ہم 700,000 امریکیوں سمیت 36 ملین سے زیادہ ایسے لوگوں کے احترام اور ان کی یاد میں عالمی برادری کے ساتھ ہیں جو اس وباء کے آغاز سے اب تک ایڈز سے متعلقہ بیماریوں کے باعث المناک طور پر جان سے جا چکے ہیں۔ اس موقع پر ہم ایچ آئی وی وباء کے خاتمے کے اپنے مشترکہ مقصد کے حصول کے لیے کام کرتے ہوئے دنیا بھر میں ایچ آئی وی سے متاثرہ قریباً 38 ملین لوگوں کا ساتھ دینے کے اپنے عزم کی تجدید بھی کر رہے ہیں۔
کووڈ۔19 وباء نے ہمارے بہادر طبی کارکنوں اور صحت کے شعبے میں اگلی صفوں میں کام کرنے والوں کو درپیش مسائل میں مزید اضافہ کر دیا ہے تاہم اس کے باوجود وہ ایچ آئی وی کی روک تھام سے متعلق ضروری خدمات کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہیں اور ایچ آئی وی سے متاثرہ لوگوں کو درکار ضروری نگہداشت اور علاج معالجہ مہیا کر رہے ہیں۔ اس وباء نے ایچ آئی وی پر تحقیق میں بھی خلل ڈالا ہے اور اس کام کو نمایاں کیا ہے جو ہر طبقے، خاص طور پر رنگ دار لوگوں، نوعمر لڑکیوں، نوجوان خواتین اور ایل جی بی ٹی کیو آئی پلس برادری میں ایچ آئی وی کی روک تھام اور ایسے مریضوں کی نگہداشت اور علاج معالجے تک مساوی رسائی کے حصول کے لیے ہونا باقی ہے۔
میری انتظامیہ ایچ آئی وی وباء کو ختم کرنے، طبی عدم مساوات کو قائم رکھنے والے نظام اور پالیسیوں کے خلاف لڑنے اور تمام لوگوں کے لیے پہلے سے بڑھ کر صحت مند دنیا کی تعمیر کے حوالے سے اپنی کوششوں میں بدستور ثابت قدم ہے۔ میں ںے اس سال کے آغاز میں وائٹ ہاؤس کے دفتر برائے قومی ایڈز پالیسی کو بحال کیا تاکہ ملک بھر میں ایچ آئی وی کے نئے مریضوں کی تعداد میں کمی لانے کے لیے اپنی کوششوں کو مربوط کیا جا سکے۔ اس ہفتے میری انتظامیہ ایچ آئی وی/ایڈز سے متعلق ایک نئی قومی حکمت عملی شروع کر رہی ہے تاکہ اس بیماری کے نئے مریضوں میں طبی عدم مساوات کو کمی کیا جا سکے اور جامع اور ثبوتوں کی بنیاد پر ایچ آئی وی کی روک تھام کے ذرائع تک رسائی کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔ یہ نئی حکمت عملی مساوات کو اس بیماری کے خلاف ہمارے اقدامات میں بنیادی جگہ دے گی اور ایچ آئی وی کے خلاف جدوجہد میں کُل حکومت طریقہ کار سے کام لینے میں معاون ہو گی۔
اس بارے میں میری بجٹ درخواست میں امریکہ میں ایچ آئی وی وباء کے خاتمے کے لیے محکمہ صحت و انسانی خدمات کے اقدام میں مدد دینے کے لیے 670 ملین ڈالر کی فراہمی بھی شامل ہے۔ اس اقدام کا مقصد ایچ آئی وی کی تشخیص اور ایڈز سے متعلقہ اموات میں کمی لانا ہے۔ میری انتظامیہ نے ایچ آئی وی/ایڈز سے متعلق صدارتی مشاورتی کونسل کو بھی مضبوط بنایا ہے جس میں متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والے ارکان کا اضافہ کیا گیا ہے جو قومی سطح پر ایچ آئی وی کے خلاف ہمارے اقدامات کو آگے بڑھانے کے لیے اپنا علم اور مہارت ساتھ لائے ہیں۔
میری انتظامیہ دنیا کو 2030 تک ایڈز کی وباء کے صحت عامہ کے لیے خطرے کی حیثیت سے خاتمے میں مدد دینے کا عزم رکھتی ہے۔ ایڈز سے چھٹکارے کے لیے امریکی صدر کے ہنگامی منصوبے (پیپفار) کے ذریعے ہم نے 21 ملین سے زیادہ زندگیاں بچائی ہیں، لاکھوں لوگوں کو ایچ آئی وی انفیکشن کے خلاف تحفظ دیا ہے اور دنیا بھر میں کم از کم 20 ممالک کو ایچ آئی وی وباء پر قابو پانے یا ایچ آئی وی کے علاج معالجے سے متعلق پُرعزم اہداف کے حصول میں مدد دی ہے۔ گزشتہ 18 سال میں یہ نمایاں پیش رفت امریکہ کی مضبوط اور دو فریقی قیادت اور امریکہ کے عوام کے فیاضی کی بدولت ممکن ہوئی۔ اب میری انتظامیہ شراکت دار حکومتوں اور برادریوں کے ساتھ مل کر ایچ آئی وی کی وباء پر پائیدار انداز میں قابو پانے کا ایک دلیرانہ تصور ترتیب دے رہی ہے جس کے لیے مساوی طبی خدمات اور مسائل کے منصفانہ حل میں تعاون، پیپفار سے مدد لینے والے تمام ممالک میں صحت کی صورتحال بہتر بنانے میں معاونت اور ایڈز، تپ دق اور ملیریا کے خلاف جدوجہد کے لیے قائم کردہ عالمی فنڈ، یواین ایڈز اور ہر جگہ ایچ آئی وی وباء کے خاتمے کے ہدف کے حصول میں کوشاں دیگر علاقائی اور مقامی شراکت داروں کے ساتھ کام کرنے کے اقدامات سے مدد لی جا رہی ہے۔
ایچ آئی وی وباء کا خاتمہ ہماری دسترس میں ہے اور ہم اس کام کو ختم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ ایڈز کے خلاف عالمی دن پر ہم گزشتہ چار دہائیوں میں ہونے والی پیش رفت کو آگے بڑھانے، انسانی حقوق برقرار رکھنے اور انہیں ترقی دینے، تحقیق، سائنس اور بیماری پر قابو پانے کے لیے معلومات پر مبنی طریقہ ہائے کار میں تعاون، رہائش، تعلیم اور معاشی اختیار تک رسائی کو وسعت دینے اور بدنامی و امتیاز کے خلاف لڑنے کے لیے خود کو دوبارہ وقف کر رہے ہیں۔ ایچ آئی وی سے متاثرہ کسی فرد کو وہ ناواجب پشیمانی اور تعصب نہیں جھیلنا چاہیے جس کا بہت سے لوگ مسلسل تجربہ کر رہے ہیں۔ ہمیں اندرون ملک اور دنیا بھر میں مقامی سطح پر لوگوں کو ایچ آئی وی/ایڈز سے نمٹنے میں مدد دینے کے نئے طریقے ایجاد کرنا اور کھوجنا ہوں گے۔
اب، اسی لیے، میں، جوزف آر بائیڈن جونیئر، صدر ریاستہائے متحدہ امریکہ آئین اور امریکہ کے قوانین کی رو سے خود کو حاصل اختیار کے ذریعے یکم دسمبر 2021 کو ایڈز کے خلاف عالمی دن کے طور پر منانے کا اعلان کرتا ہوں۔ میں امریکہ اور اس سے ملحقہ علاقوں کے گورنروں اور امریکہ کے عوام پر زور دیتا ہوں کہ وہ ایسے لوگوں کی یاد میں منعقد ہونے والی سرگرمیوں میں ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کے ساتھ شامل ہوں جنہوں نے ایڈز کے ہاتھوں اپنی زندگیاں کھوئیں اور ایچ آئی وی سے متاثرہ افراد کو مدد، احترام اور ہمدردی پیش کریں۔
میں سال دو ہزار اکیس میں نومبر کی تیس تاریخ اور امریکہ کی آزادی کے دو سو چھیالیسویں سال میں اس اعلان نامے پر دستخط کرتا ہوں۔
جوزف آر بائیڈن جونیئر
اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.whitehouse.gov/briefing-room/presidential-actions/2021/11/30/a-proclamation-on-world-aids-day-2021/
یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔