An official website of the United States Government Here's how you know

Official websites use .gov

A .gov website belongs to an official government organization in the United States.

Secure .gov websites use HTTPS

A lock ( ) or https:// means you’ve safely connected to the .gov website. Share sensitive information only on official, secure websites.

وائٹ ہاؤس
17 مئی، 2021
حقائق نامہ

”تمام لوگ وقار اور مساوی سلوک کے حقدار ہیں خواہ وہ کوئی بھی ہوں، کسی سے بھی محبت کرتے ہوں اور کوئی بھی شناخت رکھتے ہوں ــ اور ہم اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر ناصرف اندرون ملک بلکہ دنیا میں ہر جگہ ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر لوگوں (LGBTQI+) کے انسانی حقوق کو فروغ دینے کا کام جاری رکھیں گے۔

ــ صدر جو بائیڈن

امریکہ عالمی برادری کے ساتھ مل کر ہم جنس پرستوں، مخنثوں اور دوجنسی رحجانات رکھنے والوں سے نفرت کے خلاف عالمی دن منا رہا ہے۔ بائیڈن-ہیرس انتظامیہ دنیا بھر میں ہم جنس پرست خواتین اور مردوں، دو جنسی رحجانات رکھنے والوں، مخنثوں، کوئیر اور بین جنسی افراد (LGBTQI+) کے انسانی حقوق کو فروغ دینے سے متعلق صدارتی یادداشت پر ثابت قدمی سے عملدرآمد کر رہی ہے۔ ذیل میں دی گئی معلومات سے واضح ہوتا ہے کہ کیسے امریکی سفارت کاری اور بیرون ملک دی جانے والی امداد سے صدارتی یادداشت کے مختلف حصوں کے مطابق ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کے انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ کا کام لیا جا رہا ہے:

ایل جی بی ٹی کیو آئی اور دیگر (LGBTQI+) پہچان یا طرزعمل کو جرم قرار دینے سے نمٹنا: دفتر خارجہ، محکمہ محنت اور امریکی ادارہ براے عالمی ترقی (یوایس ایڈ) ایسے ضابطہ ہائے عمل اور پالیسیوں کو فروغ دینے کے لیے سفارتی تعلقات اور بیرون ملک امداد سے کام لے رہے ہیں جن سے انسانی حقوق کا احترام یقینی بنانے میں مدد ملتی ہے۔ اس میں باہمی رضامندانہ ہم جنس پسند پہچان کو جرم کے درجے سے نکالنے کے لیے کی جانے والی کوششیں بھی شامل ہیں۔ دفتر خارجہ نے عالمگیر مساوات فنڈ (جی ای ایف) کا اہتمام کیا ہے جو سرکاری و نجی شعبے کے اشتراک سے چلایا جانے والا پروگرام ہے۔ اس میں ہم خیال حکومتیں، کاروبار اور ایسے ادارے/ تنظیمیں شامل ہیں جو ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کے انسانی حقوق کو تحفظ دینے کے لیے سول سوسائٹی کے پروگراموں کی مدد کرتے ہیں اور اس ضمن میں قانونی اصلاحات کو ترقی دینے کے لیے مقامی طور پر کی جانے والی کوششوں میں معاونت مہیا کرتے ہیں۔ اس سلسلے میں کی جانے والی مخصوص سرگرمیوں میں انسانی حقوق کی صورتحال کا ریکارڈ مرتب کرنا، قانونی وکالت کے لیے مدد کی فراہمی اور اس معاملے سے وابستہ بہت سے لوگوں بشمول وکلا، پولیس اور دیگر کی تربیت شامل ہیں۔ یو ایس ایڈ ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں/تنظیموں کی استعداد کار بہتر بنانے میں بھی مدد دیتا ہے۔

خطرات کی زد پر موجود ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر (LGBTQI+) مہاجرین اور پناہ کے متلاشیوں کا تحفظ: دفتر خارجہ بیرون ملک ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر (LGBTQI+) مہاجرین کے تحفظ کی صورتحال بہتر بنانے اور دنیا بھر میں ان مہاجرین کی آباد کاری میں معاونت کے لیے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے مہاجرین (یواین ایچ سی آر) کی مدد کرتا ہے۔ دفتر خارجہ ذیلی صحارا افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے شہری علاقوں میں ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر (LGBTQI+) مہاجرین کے تحفظ کے لیے سول سوسائٹی کے اداروں/ تنظیموں کی مدد کر رہا ہے۔ محکمہ داخلی سلامتی میں امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ کا شعبہ (آئی سی ای) مخنث افراد کی ضروریات کو درست اور انسانی انداز میں بہتر طور سے پورا کرنے کے لیے اپنی پالیسیوں اور پروگراموں کا مسلسل جائزہ لے رہا ہے اور اس سلسلے میں یہ یقینی بنایا جا رہا ہے کہ ہمارے اقدامات صدارتی یادداشت سے مطابقت رکھتے ہوں۔

بیرون ملک امداد کے ذریعے انسانی حقوق کا تحفظ اور عدم امتیاز کا فروغ: 2011 میں عالمگیر مساوات فنڈ کے آغاز سے اب تک اس سلسلے میں چھوٹی امدادی رقوم، ہنگامی اور تیزتر اقدامات کے ذریعے امداد اور دنیا بھر میں 100 سے زیادہ ممالک میں تکنیکی مدد کے 50 سے زیادہ منصوبوں کی معاونت کے ذریعے 83 ملین ڈالر سے زیادہ مالی وسائل فراہم کیے جا چکے ہیں۔ یوایس ایڈ دنیا بھر میں ‘ایل جی بی ٹی کیو آئی افراد کے انسانی حقوق سے متعلق بہت سے عطیہ دہندگان کا اقدام’ بھی سنبھالتا ہے جسے مقامی سطح پر کام کرنے والی ایل جی بی ٹی کیو آئی اداروں/تنظیموں کی معاونت کے لیے سویڈن اور کینیڈا کی جانب سے مالیاتی و تکنیکی مدد ملتی ہے۔ محکمہ محنت، میلینیئم چیلنج کارپوریشن، دی ایکسپورٹ-امپورٹ بینک اور امریکہ کی انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کو مزید موثر طور سے ساتھ لے کر چلنے کے لیے اپنے پروگراموں کا جائزہ لے رہے ہیں۔

بیرون ملک ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کے انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف تیزتر اور بامعنی اقدامات: دفتر خارجہ نے بیرون ملک ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کے انسانی حقوق کے دفاع میں تواتر سے آواز بلند کی ہے۔ ان میں ازبکستان، چیچنیا (روس) اور ہر جگہ انسانی حقوق کی پامالی کا سامنا کرنے والے لوگ شامل ہیں۔ دفتر خارجہ اگلی صفوں میں کام کرنے والے انسانی حقوق کے محافظوں کی مدد کے لیے جی ای ایف کے ذریعے ہنگامی معاونت بھی فراہم کر رہا ہے جس میں سکیورٹی فورسز کی تربیت بھی شامل ہے۔ یو ایس ایڈ بھی غرب الہند، افریقہ اور ایشیا میں ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کے لیے ہنگامی مالی وسائل کی فراہمی میں مدد دیتا ہے۔

عالمگیر اتحادوں کا قیام: اقوام متحدہ میں امریکی مشن نے اقوام متحدہ کے ایل جی بی ٹی آئی کور گروپ میں امریکہ کو دوبارہ شامل کروایا ہے۔ اس ضمن میں بائیڈن۔ہیرس انتظامیہ کے پہلے دن سے ہی کور گروپ کے ہر بیان کے لیے امریکی حمایت کی یقین دہانی بھی شامل ہے۔ محکمہ انصاف نے یورپی سلامتی و تعاون کی تنظیم کے زیراہتمام صنفی بنیاد پر نفرت کے جرائم سے نمٹنے کے بارے میں ایک ورچوئل اجلاس میں شرکت کی۔ اس موقع پر محکمے نے نفرت پر مبنی جرائم کی روک تھام کے لیے 2009 کے شیپرڈ/بائرڈ قانون اور وسیع پیمانے پر ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کی ضروریات پوری کرنے کے لیے امریکہ کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ دفتر خارجہ نے ایک بین الاداری ورکنگ گروپ بھی شروع کیا جس کا مقصد ایسے مواقع کی نشاندہی کرنا ہے جن کے ذریعے ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کے انسانی حقوق کو امریکی ریاستوں کی تنظیم، افریقن یونین اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم (آسیان) کے کام میں شامل کیا جا سکے۔

ناموافق پالیسیوں کی منسوخی: موجودہ امریکی انتظامیہ نے سابقہ انتظامیہ کی ایسی پالیسیاں منسوخ کر دی ہیں جو دنیا بھر میں ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کے انسانی حقوق کو فروغ دینے کے لیے صدارتی یادداشت سے موافقت نہیں رکھتیں۔ مثال کے طور پر محکمہ دفاع نے مخنث افراد کے خلاف کسی بھی طرح کے نامناسب ذاتی اقدامات کو روکنے کے لیے عبوری رہنمائی جاری کی ہے جو گزشتہ انتظامیہ میں شروع کیے گئے تھے۔ یوایس ایڈ نے بھی ”صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کی پالیسی” اور ”انسانی خریدوفروخت کے انسداد کی پالیسی 2017-2021” پر نظرثانی کی ہے جس میں ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) سے مخصوص امور کو ختم یا محدود کر دیا گیا تھا۔ یوایس ایڈ اور ایل جی بی ٹی کیو آئی اور ایسے دیگر افراد (LGBTQI+) کے انسانی حقوق کے ذمہ دار دیگر سرکاری حکام نے ایسے پروگراموں کے ساتھ قریبی روابط دوبارہ استوار کیے ہیں جو وسیع تر انسانی حقوق اور صنفی امور پر کام کرتے ہیں اور انہوں نے دنیا بھر میں امریکی سفارتوں کے ساتھ دوبارہ کام شروع کر دیا ہے۔


اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.whitehouse.gov/briefing-room/statements-releases/2021/05/17/fact-sheet-the-biden-harris-administration-is-advancing-lgbtqi-human-rights-at-home-and-across-the-globe/ 

یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔

U.S. Department of State

The Lessons of 1989: Freedom and Our Future