امریکی دفتر خارجہ
دفتر برائے ترجمان
وزیر خارجہ اینٹنی جے بلنکن کا بیان
22 فروری 2021
امریکہ برما کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے جو فوجی بغاوت کی مخالفت اور جمہوری حکمرانی، امن اور قانون کی واپسی کی اپنی خواہشات کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیے آج ہمت اور عزم کے ساتھ ملک بھر میں باہر نکلے۔ ہم غیرمسلح مظاہرین پر سکیورٹی فورسز کے وحشیانہ حملوں کی مذمت کرتے ہیں جن کے نتیجے میں چار ہلاکتیں ہوئیں اور 40 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔ ہم سیکڑوں سیاست دانوں، انسانی حقوق کے محافظین اور احتجاج کرنے والے پرامن مظاہرین کی جاری گرفتاریوں اور حراستوں کی بھی مذمت کرتے ہیں۔ امریکہ نے اپنے شراکت داروں اور اتحادیوں کے قریبی اشتراک سے برما کی فوج پر واضح کر دیا ہے کہ عوام کے خلاف تشدد ناقابل قبول ہے۔
آج امریکہ ریاستی انتظامی کونسل (ایس اے سی) کے دو مزید ارکان مونگ مونگ کیا اور مو مائنٹ ٹن کو پابندیوں کے لیے نامزد کر کے موجودہ صورتحال پر اپنا ردعمل دے رہا ہے۔ یہ نامزدگیاں برما کی صورتحال میں املاک منجمند کرنے سے متعلق انتظامی حکم (ای۔او) 14014 کے سیکشن 1 (اے) (iii) (اے) کی مطابقت سے عائد کی گئیں۔
ہم فوج اور پولیس سے کہتے ہیں کہ وہ پرامن احتجاج کرنے والے مظاہرین پر ہر طرح کے حملے بند کرے، ناجائز طور پر گرفتار کیے گئے تمام لوگوں کو فوری رہا کرے، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں پر حملوں اور انہیں دھمکانے کا سلسلہ بند کرے اور جمہوری طریقے سے منتخب حکومت کو بحال کرے۔ امریکہ بغاوت کرنے والے فوجی رہنماؤں اور اس تشدد کے ذمہ داروں کے احتساب کا سلسلہ آگے بڑھانے کے لیے اپنے عالمگیر شراکت داروں کے وسیع اتحاد کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔ ہم تشدد کا ارتکاب کرنے والوں اور عوام کی خواہشات پر جبر کرنے والوں کے خلاف مزید اقدامات اٹھانے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ برما کے عوام کی حمایت میں ہمارے قدم متزلزل نہیں ہوں گے۔
اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.state.gov/promoting-accountability-for-those-responsible-for-violence-against-protestors-in-burma/
یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔