وائٹ ہاوس
9 دسمبر، 2021
”دنیا بھر میں جمہوریت اور انسانی حقوق کو لاحق بڑھتے ہوئے اور تشویش ناک مسائل کی موجودگی میں جمہوریت کو پہلے سے زیادہ حامیوں کی ضرورت ہے۔”
صدر جو بائیڈن، 9 دسمبر، 2021
آج صدر بائیڈن نے پہلی کانفرنس برائے جمہوریت کا افتتاح کیا جو کہ 21ویں صدی میں جمہوریتوں کو درپیش مسائل اور ان کے لیے مواقع پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے دنیا بھر کے رہنماؤں کا فورم ہے۔ اس کانفرنس کے مقاصد حاصل کرنے کے لیے امریکہ کی حکومت کے بنیادی عزم کے طور پر آج صدر بائیڈن نے جمہوریت کی تجدید کے لیے صدارتی اقدام شروع کرنے کا اعلان کیا جو پالیسی اور بیرون ملک دی جانے والی امداد کے ایسے اقدامات کا ایک نمایاں مجموعہ ہے جن کی بنیاد عالمی سطح پر جمہوریت کو سہارا دینے اور انسانی حقوق کے دفاع کے لیے امریکہ کی حکومت کے اہم اور پہلے سے جاری کام پر ہے۔
امریکہ نے جمہوریت کو مضبوط کرنے اور انسانی حقوق کے احترام کو فروغ دینے کے لیے طویل کام کیا ہے۔ اس کی صرف یہی اہمیت نہیں کہ یہ ایک اچھا کام ہے بلکہ یہ امریکہ کی قومی سلامتی کے مفاد میں بھی ہے کیونکہ مضبوط اور حقوق کا احترام کرنے والی جمہوریتیں دوسروں سے زیادہ پُرامن، خوشحال اور مستحکم ہوتی ہیں۔ موسمیاتی بحران کا مقابلہ کرنے سے لے کر کسی آئندہ وباء کی روک تھام تک دنیا کے اہم ترین عالمی مسائل پر قابو پانے کے لیے اکٹھے کام کرتے ہوئے جمہوریتیں امریکہ کی مضبوط ترین شراکت دار بھی ہیں۔
جمہوریت کی تجدید کے لیے صدارتی اقدام ہم خیال حکومتی اور غیرحکومتی شراکت داروں کے ساتھ مِل کر جمہوری مضبوطی کے دفاع، استحکام اور ترقی کے لیے امریکی حکومت کی کوششوں میں نمایاں اور مخصوص وسعت پیدا کرتا ہے۔ آنے والے برسوں میں امریکہ کانگریس کے ساتھ اس صدارتی اقدام کے لیے 424.4 ملین ڈالر مہیا کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو مالی وسائل کی دستیابی سے مشروط ہے۔ ان کوششوں میں پانچ طرح کے کاموں پر توجہ مرکوز کی جائے گی جو شفاف اور جوابدہ حکمرانی کو فعال صورت دینے میں خاص اہمیت رکھتے ہیں:
• ۔ آزاد اور غیرجانبدار میڈیا کی حمایت
• ۔ بدعنوانی کے خلاف جنگ
• ۔ جمہوری اصلاحات میں معاونت
• ۔ جمہوریت کے لیے ٹیکنالوجی کا فروغ
• ۔ آزادانہ و منصفانہ انتخابات اور سیاسی عمل کا دفاع
۔ آزاد اور غیرجانبدار میڈیا کی حمایت
غیرجانبدار میڈیا کی معاونت۔ صدارتی اقدام کے تحت یوایس ایڈ انٹرنیشنل فنڈ فار پبلک انٹریسٹ میڈیا کو 30 ملین ڈالر تک مالی وسائل مہیا کرے گا۔ یہ بہت سے عطیہ دہندگان کی جانب سے قائم کیا جانے والا فنڈ ہے جس کا مقصد خصوصاً ایسی جگہوں پر غیرجانبدار میڈیا کی آزادی، ترقی اور استحکام میں اضافہ کرنا ہے جہاں وسائل کی کمی ہو اور آزادی صحافت کی صورتحال اچھی نہ ہو۔ مزید برآں یوایس ایڈ ایک میڈیا وائبیلیٹی ایکسیلیریٹر شروع کرنے کے لیے 5 ملین ڈالر فراہم کرے گا جس سے میڈیا کی کم ترقی یافتہ اور زیادہ ترقی یافتہ مارکیٹ میں میڈیا کے آزاد اداروں کے مالیاتی استحکام کو بہتر بنایا جا سکے گا۔
صحافیوں کا جسمانی، ڈیجیٹل اور قانونی تحفظ۔ صحافیوں کے جائز کام کو روکنے کی خاطر کیے جانے والے جعلی قانونی مقدمات سے لازمی اہمیت کے صحافتی کام کو تحفظ دینے کے لیے یو ایس ایڈ عالمگیر ڈیفیمیشن ڈیفینس فنڈ فار جرنلسٹس کے لیے 9 ملین ڈالر تک مالی وسائل مہیا کرے گا جس سے تحقیقاتی رپورٹروں اور ان کے اداروں کو مالیاتی تحفظ کی سہولت میسر آئے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ دفتر خارجہ ایک جرنلزم پروٹیکشن پلیٹ فارم کے قیام کے لیے 3.5 ملین ڈالر تک مالی وسائل فراہم کرے گا جس سے خطرات کا سامنا کرنے والے صحافیوں کو ڈیجیٹل اور جسمانی تحفظ کی تربیت، ان کی نفسیاتی سماجی نگہداشت، قانونی امداد اور دیگر طرح کی معاونت ملے گی۔ امریکہ کی حکومت میڈیا فریڈم کولیشن کے ساتھ اپنا ربط بڑھائے گی جو دنیا بھر میں آزادیء صحافت اور صحافیوں کے تحفظ کی حمایت میں کام کرنے والا بین الحکومتی شراکت دار ہے۔
2۔ بدعنوانی کے خلاف جنگ۔
انسداد بدعنوانی کے لیے کام کرنے والوں سے تعاون۔ سول سوسائٹی، میڈیا، تعلیمی شعبے اور مزدور تنظیموں میں انسداد بدعنوانی کے لیے کام کرنے والوں کی مدد اور انہیں باہم مربوط کرنے کے لیے یو ایس ایڈ 5 ملین ڈالر تک مالی وسائل مہیا کرے گا جن سے ایمپاورنگ اینٹی کرپشن چینج ایجنٹ پروگرام شروع کیا جانا ہے۔ اس پروگرام کی بدولت بدعنوانی کے خلاف آواز اٹھانے والوں، سول سوسائٹی کے کارکنوں، صحافیوں اور انسداد بدعنوانی کے کام کے باعث خطرے کا سامنا کرنے والے دیگر کرداروں کے لیے حفاظتی اقدامات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ دفتر خارجہ دوسرے کرداروں کے ساتھ مل کر گلوبل اینٹی کرپشن کنسورشیم (جی اے سی سی) کے ساتھ تعاون کو مزید بہتر بنائے گا اور اس مقصد کے لیے جی اے سی سی کے کام میں بہتری لانے کے لیے 6 ملین ڈالر تک مالی وسائل فراہم کیے جائیں گے تاکہ میڈیا اور سول سوسائٹی کے اداروں کا باہم ربط قائم کیا جائے، غیرقانونی ذرائع سے حاصل کیے جانے والے فوائد کو سامنے لایا جائے اور انسداد بدعنوانی کے مقاصد میں تعاون کے لیے قانونی یا پالیسی سے متعلق تبدیلیوں میں مدد دی جا سکے۔
تزویراتی اور انضباطی اقدام کے ذریعے بدعنوانی کا قلع قمع۔ اس ہفتے کے آغاز میں امریکہ کی حکومت بدعنوانی پر قابو پانے کے لیے امریکہ کی پہلی حکمت عملی سامنے لائی جو اندرون و بیرون ملک بدعنوانی کے خلاف اقدامات کا خاکہ پیش کرتی ہے۔ اس حکمت عملی کو عملی جامہ پہنانے میں مدد دینے کے لیے محکمہ خزانہ امریکہ کی رئیل اسٹیٹ مارکیٹ میں شفافیت بڑھانے کے لیے ضوابط نافذ کرے گا جس کے لیے رئیل اسٹیٹ سے متعلق لین دین کرنے والوں سے معلومات کے حصول کا طریقہ کار وضع کیا جانا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دفتر خارجہ محکمہ خزانہ اور محکمہ انصاف کے ساتھ مِل کر 15.1 ملین ڈالر کے مالی وسائل کے ذریعے ڈیموکریسیز اگینسٹ سیف ہیونز انیشی ایٹو شروع کرے گا جس سے انسداد منی لانڈرنگ کے اقدامات کے ذریعے بدعنوان عناصر کو ناجائز ذرائع سے حاصل کردہ فوائد چھپانے کی صلاحیت سے محروم کرنے کے لیے شراکت دار حکومتوں کی صلاحیت بڑھانے کا کام لیا جانا ہے۔ اس طرح ہم خیال شراکت داروں کی حوصلہ افزائی ہو گی کہ وہ انسداد بدعنوانی کے لیے پابندیاں لگائیں اور ویزے کی رکاوٹیں عائد کریں اور بدعنوانی کے پیچیدہ منصوبوں کی نشاندہی کریں اور ان کا خاتمہ کریں۔
بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کے لیے اختراع اور شراکت۔ بین الاقوامی بدعنوانی اور اس کا ارتکاب کرنے والوں سے نمٹنے کے لیے منفرد طریقہ ہائے کار کی نشاندہی کے لیے یو ایس ایڈ کمبیٹنگ ٹرانس نیشنل کرپشن گرینڈ چیلنج نامی شراکت قائم کرنے کی غرض سے 15.7 ملین ڈالر مہیا کرے گا۔ اس شراکت کا مقصد کاروباروں، ٹیکنالوجی کے شعبے سے متعلق لوگوں، فلاحی کام کرنے والوں اور دیگر کرداروں سے اجتماعی چندہ لینے جیسے اقدامات کرنا ہے۔
انسداد بدعنوانی کے ماحول پر مبنی نظام کی مضبوطی۔ سیاسی طاقت کے ذریعے بدعنوانی کے ارتکاب اور غیرقانونی مالیاتی سرگرمیوں کے خلاف مضبوط اقدامات کے لیے شراکت دار ممالک کی اہلیت بڑھانے نیز کسی مالیاتی اقدام سے حقیقی فائدہ اٹھانے والوں کو سامنے لانے کے اقدامات میں مدد، سرکاری ٹھیکوں اور اشیا کی خریداری سے متعلق ضوابط کو مضبوط بنانے، انسداد بدعنوانی سے متعلق تحقیقات اور بدعنوانی کے قلع قمع کی کوششوں کو مضبوط کرنے کے لیے یو ایس ایڈ ایک گلوبل اکاؤنٹیبلیٹی پروگرام شروع کرنے کے لیے 11.5 ملین ڈالر تک مالی وسائل فراہم کرے گا۔ علاوہ ازیں، سیاسی عمل کے آغاز جیسے عبوری اوقات میں بدعنوانی کے خلاف اقدامات کو فروغ دینے کے لیے یو ایس ایڈ ایک اینٹی کرپشن رسپانس فنڈ کے لیے 17.6 ملین ڈالر تک مالی وسائل مہیا کرے گا جبکہ دفتر خارجہ بدعنوانی کا مقابلہ کرنے کے لیے نجی شعبے کو شراکت دار کے طور پر مضبوط کرنے کا عالمگیر اقدام شروع کرنے کے لیے 6.5 ملین ڈالر دے گا۔ اس اقدام کے ذریعے کاروباری طبقے کے ساتھ انسداد بدعنوانی سے متعلق معاملہ کاری کے لیے موجودہ سرکاری شعبے کی کارکردگی بہتر بنانے اور اسے ادارہ جاتی صورت دینے میں مدد ملے گی۔
3۔ جمہوری اصلاحات میں معاونت
تاریخی طور پر پسماندہ سماجی گروہوں کو بااختیار بنانا اور جمہوریت میں تمام لوگوں کی نمائندگی یقینی بنانا۔ شہری اور سیاسی حوالے سے خواتین کے قائدانہ کردار کو ترقی دینے کے لیے یوایس ایڈ اور دفتر خارجہ خواتین اور لڑکیوں کے شہری اور سیاسی قائدانہ کردار کو ترقی دینے کا اقدام شروع کرنے کے لیے 33.5 ملین ڈالر مہیا کریں گے جس سے خواتین کے حقوق اور نمائندگیوں سے مکمل اور محفوظ انداز میں کام لینے میں سہولت ملے گی۔ دفتر خارجہ ایل جی بی ٹی کیو آئی پلس افراد کو جمہوری عمل میں شامل کرنے اور انہیں بااختیار بنانے کا عالمی فنڈ (جی ایل آئی ڈی ای) شروع کرنے کے لیے بھی 5 ملین ڈالر تک مالی وسائل فراہم کرے گا۔ یہ عالمگیر مساوات فنڈ کے تحت ایک نیا پروگرام ہے جس سے جمہوری اداروں میں ایل جی بی ٹی کیو آئی پلس افراد کی شرکت اور قیادت میں سہولت ملے گی۔
کارکنوں، محنت کشوں اور اصلاحات کے حامی رہنماؤں کی مدد۔ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے محافظوں اور کارکنوں کو لاحق بڑھتے ہوئے خطرات کا تدارک کرنے کے لیے دفتر خارجہ لائف لائن: ایمبیٹلڈ سی ایس اوز اسسٹنس فنڈ کے لیے 10 ملین ڈالر تک مالی وسائل مہیا کرے گا۔ یہ ایک کثیرملکی اقدام ہے جس سے سول سوسائٹی کے اداروں کو جمہوریت اور انسانی حقوق کے لیے کام کے نتیجے میں لاحق خطرات سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ دفتر خارجہ جمہوریت کے حوالے سے فاصلے کم کرنے، سمجھ بوجھ پیدا کرنے، دیانت داری اور اس کے جواز سے متعلق اقدام (بی یو آئی ایل ڈی) شروع کرنے کے لیے ایک ملین ڈالر تک مالی وسائل فراہم کرے گا جس سے سیاسی گھٹن کے ماحول میں پیشہ ور افراد کو جمہوری راہیں تلاش کرنے کے لیے درکاری صلاحیتیں اور وسائل مہیا کرنے کی بنیاد پڑے گی۔ یوایس ایڈ پاورڈ بائی دی پیپل اقدام شروع کرنے کےلیے 15 ملین ڈالر تک مالی وسائل کا اہتمام کرے گا جس سے غیرمتشدد سماجی تحریکوں کو باہم تبادلوں، بنیادی ضرورت کے مالی وسائل کی فراہمی اور جمہوریت نواز نوجوانوں کے ساتھ ربط بڑھانے میں مدد ملے گی۔ علاوہ ازیں، محکمہ محنت، دفتر خارجہ اور یو ایس ایڈ انتظام و انصرام، کارکنوں کو بااختیار بنانے اور حقوق کے لیے کثیرملکی شراکت (ایم۔پی او ڈبلیو ای آر) قائم کرنے کے لیے 122 ملین ڈالر تک مالی وسائل دے گا جس سے دنیا بھر کے کارکنوں کو جمہوری اور آزاد مزدور تنظیموں کو مضبوط بنانے اور محنت سے متعلق قوانین میں اصلاحات اور ان کے نفاذ کی حمایت جیسے اقدامات کے ذریعے اپنے حقوق پر دعویٰ کرنے اور اجرتیں اور حالات کار بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
4۔ جمہوریت کے لیے ٹیکنالوجی کا فروغ
کُھلے، باہم متعامل، قابل اعتماد اور محفوظ انٹرنیٹ کی ترقی۔ امریکہ ایک ایسے انٹرنیٹ کا تصور رکھتا ہے جو کُھلا، باہم متعامل، قابل اعتماد اور محفوظ ہو اور آن لائن نیز پورے ڈیجیٹل ماحول میں انسانی حقوق کے تحفظ اور احترام کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے استعمال سے جمہوریت اور انسانی حقوق کے احترام کو کمزور کرنے کے بجائے اسے مضبوط بنایا جانا چاہیے۔ اس سے ڈیجیٹل ماحول بشمول بڑے چھوٹے کاروباروں میں اختراع کے مواقع پیدا ہونے چاہئیں اور اسے معاشروں کے مابین روابط برقرار رکھنے میں معاون ہونا چاہیے۔ اس مقصد کے حصول اور اعلیٰ سطحی سلامتی، نجی زندگی کے تحفظ، استحکام اور انٹرنیٹ کے تکنیکی ڈھانچے کی مضبوطی کے لیے امریکہ کی حکومت اپنے شراکت داروں کے ساتھ کام کرے گی تاکہ انٹرنیٹ کے انتظام سے متعلق کثیرفریقی نظام کی حفاظت کی جائے اور اسے مضبوط بنایا جا سکے۔ اس کوشش کے لیے امریکہ فریڈم آن لائن کولیشن (ایف او سی) کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرے گا۔ یہ انٹرنیٹ کی آزادی اور آن لائن دنیا میں انسانی حقوق کے فروغ میں مدد دینے کے لیے کی جانے والی کثیرفریقی کوشش ہے۔ امریکہ کی حکومت ایف او سی کی رکنیت کو ہی وسعت دینا نہیں چاہے گی بلکہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے مسائل اور اس سے پیدا ہونے والے مواقع سے نمٹنے کے لیے اتحاد کی سفارتی کوششوں کو مزید موثر بنانے کے لیے بھی کام کرے گی۔
ڈیجیٹل جمہوری پروگرامنگ میں وسعت لانے کا اقدام۔ جمہوری اقدار کی حمایت اور انسانی حقوق کو کمزور کرنے کے بجائے ان کے احترام میں معاون ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے فوائد کو سمجھنے میں شراکت دار ممالک کی مدد کے لیے یو ایس ایڈ کُھلے، محفوظ اور جامع ڈیجیٹل ماحول پر مبنی نظام میں مدد دینے والی پروگرامنگ کو آگے بڑھانے کے لیے 20.3 ملین ڈالر تک مالی مدد مہیا کرے گا۔ اس پروگرامنگ سے حکومتوں کو اپنے ممالک میں جمہوری اصولوں کو اہمیت دینے، ٹیکنالوجی کے استعمال، ترقی اور اس سے کام لینے اور اس کے ساتھ سول سوسائٹی، ٹیکنالوجی اور نجی شعبے کو بااختیار بنانے میں مدد ملے گی تاکہ اس مقصد کے لیے ان تینوں شعبوں سے متعلق افراد کی بھی حوصلہ افزائی ہو۔
جمہوریت کے لیے مثبت ٹیکنالوجی کا فروغ۔ جمہوری اقدار اور حکمرانی کو غیرمتناسب طور سے فائدہ پہنچانے والی ٹیکنالوجی کی تیاری کی ترغیب دینے کے لیے نیشنل سائنس فاؤنڈیشن، نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سٹینڈرڈز اینڈ ٹیکنالوجی اور اوپن ٹیکنالوجی فنڈ اپنے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر انٹرنیشنل گرینڈ چیلنجز آن ڈیموکریسی افِرمنگ ٹیکنالوجیز کے سلسلے کے لیے 3.75 ملین ڈالر کی مالی مدد مہیا کریں گے۔ انعاماتی مقابلوں کے اس سلسلے میں مصنوعی ذہانت کو کُھلے انٹرنیٹ اور نجی زندگی کا تحفظ کرنے والی ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے استعمال میں لانے جیسے موضوعات پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
ڈیجیٹل آمریت کے خلاف تحفظ۔ دہرے استعمال میں آنے والی کئی طرح کی ٹیکنالوجی کے ذریعے انسانی حقوق کی پامالی کے امکان کو کم کرنے کے لیے امریکہ کی حکومت اور ہم خیال شراکت دار ایکسپورٹ کنٹرولز اینڈ ہیومن رائٹس انیشی ایٹو شروع کریں گے جس میں شراکت دار حکومتیں یہ تعین کرنے کے لیے اکٹھے کام کریں گی کہ برآمدات پر کنٹرول رکھنے کے ذرائع ایسی ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بہتر طور سے کیسے نگرانی کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انٹرنیٹ پر آمرانہ سنسرشپ کا مقابلہ کرنے کے لیے دفتر خارجہ انسداد ملٹی لیٹرل سرج اینڈ سسٹین فنڈ فار اینٹی سنسرشپ ٹیکنالوجی شروع کرنے اور اس کی بنیادی مالی امداد کے لیے 4 ملین ڈالر تک مالی وسائل دے گا جس کی بدولت مزید آن لائن صارفین کو غیرسنسرشدہ انٹرنیٹ تک رسائی میسر آئے گی اور انتہائی ضرورت کے وقت ایسے آن لائن ربط کو برقرار رکھنے میں مدد میسر آئے گی اور ہم خیال شراکت داروں کو مشترکہ طور پر اس اقدام میں شمولیت کی دعوت ملے گی۔
5۔ آزادانہ و منصفانہ انتخابات اور سیاسی عمل کا تحفظ
دیانتدارانہ انتخابی عمل کی مضبوطی۔ دنیا بھر میں انتخابی عمل میں دیانت کو فروغ دینے کے لیے یو ایس ایڈ کولیشن فار سکیورنگ الیکٹورل انٹیگریٹی پروگرام شروع کرنے کی غرض سے 2.5 ملین ڈالر مہیا کرے گا۔ اس اقدام سے حکومتی اور غیرحکومتی شراکت دار عالمی سطح پر انتخابی دیانت کے حامیوں کا حصہ بنیں گے تاکہ انتخابی دیانت سے متعلق ترجیحی موضوعات پر ضابطے، رہنما اصول اور ضابطہ ہائے اخلاق بنائے جا سکیں اور ان بنیادی معیارات پر استقامت کو فروغ دیا جا سکے۔
جمہوری انتخابات کے تحفظ کے لیے اختراعی طریقہ ہائے کار کی آزمائش اور پیمائش۔ کولیشن فار سکیورنگ الیکٹورل انٹیگریٹی کی تکمیل کے طور پر یوایس ایڈ دنیا بھر میں انتخابی دیانت اور متعلقہ سیاسی طریقہ ہائے کار کو لاحق خطرات کے خلاف شہادتوں کی بنیاد پر اقدامات کی آزمائش، تجزیے اور اطلاق کے لیے ڈیفنڈنگ ڈیموکریٹک الیکشنز فنڈ قائم کرنے کی غرض سے 17.5 ملین ڈالر مہیا کرے گا۔ اس فنڈ کی بدولت سائبر سکیورٹی، داخلی اور خارجی انتخابی سازشوں، انتخابی عمل کے موقع پر تشدد بشمول صںفی بنیاد پر تشدد، ناجائز داخلی و خارجی سیاسی مالیاتی اقدامات، انتخابات سے متعلق غلط اطلاعات کے پھیلاؤ اور پسماندہ آبادی کی سیاسی شرکت کی راہ میں حائل رکاوٹوں جیسے مسائل سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
آخر میں، جمہوری تجدید کے لیے صدارتی اقدام کے تحت امریکہ کی حکومت فوری اقدامات کے دو جدید پروگرام شروع کرے گی جن کا مقصد کانفرنس برائے جمہوریت کے مقاصد میں معاونت کرنا ہے۔
جمہوریت کی افادیت کا مظاہرہ۔ جمہوری تبدیلی کا تجربہ کرنے والے ممالک کو جمہوریت کے واضح فوائد دکھانے میں مدد دینے کے لیے یو ایس ایڈ پارٹنرشپس فار ڈیموکریسی شروع کرنے کے لیے 55 ملین ڈالر تک مالی وسائل فراہم کرے گا۔ مالیاتی وسائل مہیا کرنے کا یہ نیا، عالمگیر اور لچک دار طریقہ کار امریکہ کی حکومت کو اصلاح پسند شراکت دار حکومتوں کو صحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں اپنے لوگوں کو نمایاں فوائد پہنچانے میں مدد دینے کے لیے مختلف شعبہ جات کے لیے دی جانے والی امداد میں اضافے کے قابل بنائے گا۔
جمہوری تجدید کے ایجنڈے کا فروغ۔ قانون کی حکمرانی کو مضبوط بنانے، بدعنوانی کے خلاف لڑنے، شہری سلامتی میں معاونت اور انسانی حقوق کے فروغ جیسی باہم مربوط عالمگیر جمہوری ترجیحات کو فروغ دینے کے لیے دفتر خارجہ فنڈ فار ڈیموکریٹک رینیول (ایف ڈی آر) شروع کرنے کے لیے 10 ملین ڈالر تک مالی وسائل مہیا کرے گا۔ فوری اقدامات کے لیے اس غیراستوار فنڈ کی بدولت نائب وزیر خارجہ برائے شہری سلامتی، جمہوریت و انسانی حقوق کے تحت دفتر خارجہ کے شعبوں اور دفاتر کو جمہوریت کی اگلی صفوں میں کام کرنے والے شراکت داروں کی مدد کے لیے مجموعی اور مشترکہ اقدامات اٹھانے میں مدد ملے گی۔
اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.whitehouse.gov/briefing-room/statements-releases/2021/12/09/fact-sheet-announcing-the-presidential-initiative-for-democratic-renewal/
یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی درست سمجھا جائے۔