An official website of the United States Government Here's how you know

Official websites use .gov

A .gov website belongs to an official government organization in the United States.

Secure .gov websites use HTTPS

A lock ( ) or https:// means you’ve safely connected to the .gov website. Share sensitive information only on official, secure websites.

وائٹ ہاؤس
برائے فوری اجراء
5 اپریل، 2022

امریکہ آج جی7 ممالک اور یورپی یونین کے ساتھ مل کر روس کے خلاف بوچا سمیت یوکرین بھر میں اس کے مظالم کی پاداش میں سخت اور فوری معاشی اقدامات کو آگے بڑھائے گا۔ ہم ان مظالم کی تفصیل جمع کریں گے اور دوسروں کو اس سے آگاہ کرتے ہوئے ان مظالم کا ارتکاب کرنے والوں سے جواب طلبی کے لیے تمام مناسب طریقہ ہائے کار سے کام لیں گے۔ اسی سلسلے میں امریکہ روس میں نئی سرمایہ کاری پر پابندی عائد کرنے اور روس کے سب سے بڑے بینک اور ریاستی ملکیت میں اس کے متعدد اہم اداروں نیز روس کے سرکاری حکام اور ان کے اہلخانہ کے خلاف سخت مالیاتی پابندیوں کے نفاذ کے لیے بھرپور معاشی اقدامات کا اعلان کر رہا ہے۔ یہ کڑی معاشی پابندیاں قرضوں کی ادائیگی کے لیے امریکہ میں روس کے منجمد مالی وسائل کو اس سے منقطع کرنے کے لیے اس ہفتے کے آغاز میں اٹھائے گئے ہمارے اقدام کا تسلسل ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ ان کارروائیوں کا مقصد وقت کے ساتھ ان اقدامات کے اثرات میں شدت لانے کے لیے انہیں ایک دوسرے کے لیے باعث تقویت بنانا ہے۔

امریکہ اور دنیا بھر میں اس کے 30 سے زیادہ اتحادیوں اور شراکت داروں نے روس کے خلاف انتہائی موثر، مربوط اور وسیع تر معاشی پابندیاں عائد کی ہیں جن کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔ ماہرین کا اندازہ ہے کہ ان پابندیوں کے باعث اس سال روس کے جی ڈی پی میں 15 فیصد تک کمی آ جائے گی اور وہ گزشتہ پندرہ سال کے معاشی فوائد کھو دے گا۔ روس میں افراط زر پہلے ہی 15 فیصد سے زیادہ ہو چکی ہے اور اس میں مزید اضافے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔ نجی شعبے کے 600 سے زیادہ کاروباری ادارے پہلے ہی روس کی مارکیٹ کو چھوڑ چکے ہیں۔ روس کے تجارتی اشیا کی ترسیل کے نظام کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔ ممکنہ طور پر روس ایک بڑی معیشت کی حیثیت سے اپنا مقام کھو دے گا اور اس کی معیشت میں طویل گراوٹ جاری رہے گی اور وہ مالیاتی شعبے اور ٹیکنالوجی کے میدان میں دنیا میں تنہا رہ جائے گا۔ گزشتہ سال سے موازنہ کیا جائے تو ہماری نئی برآمدی پابندیوں کی زد میں آنے والی اشیا کی روس کو برآمدات میں قدر کے اعتبار سے 99 فیصد کمی آئی ہے اور جب روس مخصوص طیاروں، ٹینکوں اور پیوٹن کی جنگی مشین میں شامل دیگر ذرائع کے لیے درکار فاضل پرزہ جات کے اپنے باقی ماندہ ذخیرے استعمال کر لے گا تو وقت کے ساتھ ان پابندیوں کی طاقت مزید بڑھ جائے گی۔

جب تک یوکرین پر روس کا سفاکانہ حملہ جاری ہے ہم اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ متحد ہو کر روس کے خلاف اس کے اقدامات کی پاداش میں مزید تادیبی کارروائی جاری رکھیں گے۔ آج امریکہ اس سلسلے میں درج ذیل اقدامات کا اعلان کر رہا ہے:

روس کے سب سے بڑے مالیاتی ادارے ‘سبیر بینک’ اور روس میں نجی شعبے کے سب سے بڑے بینک ‘الفا بینک’ کے خلاف مکمل پابندیاں۔ اس اقدام سے سبیر بینک اور الفا بینک کے ایسے تمام اثاثے منجمد ہو جائیں گے جن کا تعلق امریکہ کے مالیاتی نظام سے ہو اور امریکہ کے لوگوں کے لیے ان دونوں بینکوں کے ساتھ کاروبار کرنا ممنوع ہو جائے گا۔ روس میں بینکاری کے شعبے میں مجموعی اثاثوں کا ایک تہائی سبیر بینک کے پاس ہے اور یہ روس کی معیشت کے لیے باقاعدہ طور سے اہمیت رکھتا ہے۔ الفا بینک نجی ملکیت میں روس کا سب سے بڑا مالیاتی ادارہ ہے اور مجموعی طور پر روس کے چوتھے سب سے بڑے مالیاتی ادارے کی حیثیت رکھتا ہے۔

روس میں نئی سرمایہ کاری کی ممانعت۔ صدر بائیڈن ایک نئے انتظامی حکم ( ای او) پر دستخط کریں گے جس میں ہر جگہ امریکہ کے لوگوں کے لیے روس میں نئی سرمایہ کاری کی ممانعت ہو گی اور اس اقدام سے روس عالمگیر معیشت سے مزید الگ تھلگ ہو جائے گا۔ یہ اقدام 600 سے زیادہ کثیرملکی کاروباری اداروں کی جانب سے روس سے انخلاء کے فیصلے کا تسلسل ہے۔ روس میں کاروبار ختم کرنے والے نجی شعبے میں صنعتی ادارے، توانائی کی کمپنیاں، بڑے خوردہ فروش، مالیاتی اور خدمات مہیا کرنے والے ادارے جیسا کہ قانونی اور مشاورتی کمپنیاں شامل ہیں۔ آج کے انتظامی حکم کی بدولت روس کی عالمگیر کاروباری مسابقت کو یقینی طور پر دیرپا انداز میں کمزور کرنے میں مدد ملے گی۔

ریاستی ملکیت میں کام کرنے والے روس کے اہم بڑے مالیاتی اداروں پر مکمل پابندیاں۔ اس اقدام سے امریکہ کے شہریوں کے لیے ان اداروں کے ساتھ کام کرنے کی ممانعت ہو گی اور امریکی دائرہ اختیار میں ان اداروں کے تمام اثاثے منجمد کر دیے جائیں گے جس سے کریملن کی ان اداروں سے یوکرین میں جنگ کے لیے مدد لینے اور اس کے لیے مالی وسائل جمع کرنے کی اہلیت کو نقصان پہنچے گا۔ محکمہ خزانہ ان اداروں کے ناموں کا اعلان کل کرے گا۔

روس کی اشرافیہ سے تعلق رکھنے والے افراد اور ان کے اہلخانہ کے خلاف مکمل پابندیاں۔ ان افراد میں صدر پیوٹن کے بالغ بچے، وزیر خارجہ لاؤرو کی اہلیہ اور بیٹی اور روس کی سلامتی کونسل کے ارکان بشمول سابق صدر اور وزیراعظم دمتری میڈویڈیو اور وزیراعظم میخائل میشوسٹن شامل ہیں۔ ان افراد نے روس کے عوام کی قیمت پر اپنی جیبیں بھری ہیں۔ ان میں بعض یوکرین میں پیوٹن کی جنگ کے لیے ضروری مدد فراہم کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ یہ اقدام انہیں امریکہ کے مالیاتی نظام سے علیحدہ کر دے گا اور امریکہ میں ان کے پاس ہر طرح کے اثاثوں کو منجمد کر دے گا۔

امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے روس کو امریکی دائرہ اختیار میں اپنے مالی وسائل سے قرضوں کی ادائیگی سے روکنے کا اقدام۔ اگر روس ان مالیاتی وسائل کو امریکہ کے دائرہ اختیار سے باہر استعمال کرے تو یہ پابندیاں اس وقت روس کے سرکاری قرض پر ادائیگیوں میں رکاوٹ نہیں ہیں۔ تاہم روس عالمی سطح پر مالیاتی اعتبار سے تنہا ہو چکا ہے اور اب اسے اپنے قرض کی ادائیگی کے لیے اپنے دستیاب مالیاتی وسائل کو خرچ کرنے یا دیوالیہ ہونے میں سے ایک راہ منتخب کرنا پڑے گی۔

امدادی سرگرمیوں کے لیے ضروری شعبہ جات کی مدد کرنے کا عزم۔ ہم روس پر اس کی یوکرین کے خلاف جنگ کی پاداش میں اپنی پابندیوں اور دیگر معاشی اقدامات میں اضافہ کر رہے ہیں۔ ایسے میں ہم ایسی ضروری امدادی اور دیگر متعلقہ سرگرمیوں کو ان پابندیوں سے مستثنیٰ قرار دینے کے اپنے عزم کا اعادہ بھی کرتے ہیں جن سے روس اور دنیا بھر کے لوگوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔ اس سلسلے میں ہم بنیادی ضرورت کی خوراک اور زرعی اشیا کی دستیابی یقینی بنا رہے ہیں، ادویات اور طبی آلات تک رسائی کو تحفظ دے رہے ہیں اور اطلاعات کے بہاؤ میں مدد دینے کے لیے ٹیلی مواصلات اور انٹرنیٹ سے متعلق خدمات ممکن بنا رہے ہیں جس سے روس کے لوگوں کو بیرونی دنیا کا نکتہ نظر جاننے میں مدد ملتی ہے۔ ایسی سرگرمیاں پابندیوں سے متعلق ہماری کوششوں کا ہدف نہیں ہیں اور امریکہ اور مغربی ممالک کی کمپنیاں روس میں ان شعبوں میں کام جاری رکھ سکتی ہیں۔ جب ضروری ہوا تو متعلقہ محکمہ جات اور ادارے مناسب استثنیٰ اور پابندیوں میں چھوٹ جاری کریں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ایسی کسی سرگرمی میں تعطل نہ آئے۔


اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.whitehouse.gov/briefing-room/statements-releases/2022/04/06/fact-sheet-united-states-g7-and-eu-impose-severe-and-immediate-costs-on-russia/ 

یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔

U.S. Department of State

The Lessons of 1989: Freedom and Our Future