An official website of the United States Government Here's how you know

Official websites use .gov

A .gov website belongs to an official government organization in the United States.

Secure .gov websites use HTTPS

A lock ( ) or https:// means you’ve safely connected to the .gov website. Share sensitive information only on official, secure websites.

وائٹ ہاؤس
برائے فوری اجرا
11 جون 2021

آج صدر بائیڈن نے جی7 کے رہنماؤں اور میزبان ممالک کی جانب سے دنیا کے لیے کووڈ۔19 ویکسین کی ایک بلین سے زیادہ خوراکیں مہیا کرنے کے تاریخی وعدے کا خیرمقدم کیا۔ اس ویکسین کی فراہمی حالیہ موسم گرما میں شروع ہو جائے گی جس میں امریکہ کی جانب سے پچاس کروڑ خوراکیں مہیا کی جانا ہیں۔

یہ وعدہ 2022 میں اس عالمگیر وباء کے خاتمے کے لیے جی7 پلس ممالک کے جامع اقدامات کی بنیاد ہے۔ کارنوال میں متفقہ طور پر منظور کیے جانے والے جی7 پلس ایکشن پلان میں دنیا کی انتہائی کمزور آبادی کو ویکسین کی فراہمی، ہنگامی ضرورت کے سازوسامان کی ترسیل، دنیا بھر میں معاشی بحالی کے عمل کو تیز کرنا اور عالمی برادری کو مستقبل کی حیاتیاتی آفات سے مقابلے کی تیاری، ان کی روک تھاج، ان کی نشاندہی اور ان کے خلاف اقدامات کے قابل بنانا ہے۔

امریکہ کووڈ۔19 ویکسین کی تیاری اور تقسیم کی عالمگیر مہم میں جی7 پلس ممالک کی قیادت کرے گا۔ اس سلسلے میں کوویکس پروگرام کے تحت دنیا کے لیے 500 ملین محفوظ و موثر ویکسین فراہم کی جانا ہیں جن کی ترسیل اگست 2021 میں شروع ہو گی۔ گزشتہ روز صدر بائیڈن کی جانب سے اعلان کردہ یہ عطیہ تاریخ میں کسی ملک کی جانب سے عطیہ کی جانے والی ویکسین کی سب سے بڑی مقدار ہے اور جی7 پلس ممالک کی جانب سے وعدے کے مطابق آئندہ 12 مہینوں میں فراہم کی جانے والی محفوظ و موثر کووڈ۔19 ویکسین کی مزید ایک بلین خوراکوں کے نصف پر مشتمل ہے جو خاص طور پر دنیا کے ان ممالک کو دی جائیں گی جنہیں اس وبا سے زیادہ خطرہ ہے۔

مزید برآں ہم جی7 پلس ممالک کے عزم کی تکمیل کے لیے ٹھوس اور واضح اقدامات کر رہے ہیں اور اس وباء کے خاتمے اور کسی اگلی وباء کو روکنے کے لیے عملی قدم اٹھا رہے ہیں۔ ہم دوسرے ممالک اور نجی شعبے کے شراکت داروں سے کہتے ہیں کہ وہ اس کام میں ہمارا ساتھ دیں۔

کووڈ۔19 کی عالمگیر وبا کا خاتمہ کرنے کے لیے امریکہ اور جی7 پلس ممالک:

دنیا میں انتہائی خطرے کی زد پر موجود لوگوں کو ویکسین مہیا کرنے کی رفتار تیز کریں گے۔

ہم وباء کا خاتم کرنے کے بلند مقصد کی خاطر کام کرنے کے لیے پوری طرح پُرعزم ہیں۔ گزشتہ روز ویکسین کی پچاس کروڑ نئی خوراکوں کی فراہمی کا اعلان اس سے پہلے صدر بائیڈن کی جانب سے ویکسین کی 80 ملین خوراکوں کی فراہمی اور قبل ازیں امریکہ کی جانب سے گاوی کو کوویکس کی معاونت کے لیے دو بلین ڈالر فراہم کرنے سے متعلق صدر کے اعلان میں نیا اضافہ ہے۔ ہم دوسرے ممالک سے کہتے ہیں کہ وہ محفوظ و موثر ویکسین کی اضافی خوراکیں عطیہ کریں، ویکسین کی فراہمی کے لیے اپنی تیاری کو بہتر کریں اور دنیا کو ویکسین مہیا کرنے کے لیے نجی شعبے کے شراکت داروں کے ساتھ کام کریں۔

نچلی سطح تک لوگوں کی ویکسین لگانے میں مدد دیں گے۔

بائیڈن۔ہیرس انتظامیہ ایسے پروگراموں کے لیے سیکڑوں ملین ڈالر مہیا کرے گی جو دنیا بھر کے ممالک اور نظام ہائے صحت کو ویکسین لگانے کے لیے تیاری میں مدد دیتے ہیں۔ ان میں لاطینی امریکہ، ایشیا اور افریقہ بھی شامل ہیں۔ یہ معاونت حفاظتی ٹیکے لگانے اور نظام ہائے صحت کو مضبوط بنانے کے لیے دنیا بھر کے ممالک اور معاشروں کے لیے امریکہ کی دیرینہ مدد میں ایک نیا اضافہ ہے۔

پی پی ای اور ہنگامی ضرورت کے طبی سازوسامان کے ذریعے زندگیاں بچائیں گے۔

بائیڈن-ہیرس انتظامیہ کمزور ممالک کو کووڈ۔19 کی لہر میں اضافے سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات بشمول زندگی بچانے کے لیے کام آنے والا طبی سازوسامان اور دیگر اشیا کی فراہمی میں مدد دینے کی کوششوں پر مالی وسائل خرچ کر رہی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ان کے طبی نظام کو مضبوط بنانے، وباء کی شدت میں اضافے سے نمٹنے کی صلاحیت میں بہتری لانے اور بیماریوں کا پھیلاؤ روکنے کے لیے مصروف کار ہے۔ ہمیں اپنے ہنگامی اقدامات کا دائرہ وسیع کرنا ہے جس میں زندگی بچانے کے کام آنے والا طبی سازوسامان، آکسیجن، تشخیصی آلات، علاج معالجے کا سامان اور پی پی ای کی فراہمی شامل ہیں۔ 2021 میں ہم ایسے خِطوں کو ہنگامی مدد فراہم کر رہے ہیں جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔ اس میں انڈیا کے لیے طبی امداد پر مشتمل کئی پروازیں بھیجنا اور 100 ملین ڈالر سے زیادہ طبی معاونت نیز جنوبی ایشیا اور لاطینی امریکہ کے ممالک کو اس وباء کے خلاف اقدامات میں مدد دینا شامل ہے جہاں اب اس وباء کے پھیلاؤ میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔

کووڈ۔19 کے خلاف اقدامات کے لیے امریکن ریسکیو پلان (اے آر پی) میں فراہم کردہ 11.5 بلین ڈالر کے ذریعے ہم اس وباء کے خلاف اپنے عالمگیر اقدامات کو بہتر بنانے اور کووڈ۔19 سے بحالی کا عمل جاری رکھیں گے۔ اس سلسلے میں زندگی بچانے میں مددگار طبی سازوسامان پر خرچ کیے جانے والے مالی وسائل میں اضافہ بھی شامل ہے۔ ایسے سامان میں آکسیجن، تشخیصی آلات، علاج معالجے کا سامان اور پی پی ای خاص طور پر اہم ہیں۔ ہم ورلڈ بینک گروپ اور دوسرے کثیرملکی ترقیاتی بینکوں پر زور دیتے ہیں کہ وہ وباء کے خلاف اقدام کے لیے اپنی مالی معاونت کی رفتار میں اضافہ کریں۔

ویکسین کی دنیا بھر کو فراہمی اور وباء کی شدت میں اضافے سے نمٹنے کی صلاحیت بہتر بنائیں گے۔

ہمیں مقامی سطح پر محفوظ و موثر کووڈ۔19 ویکسین کی تیاری کی صلاحیت، علاج معالجے کا سامان، خام مال، تشخیصی آلات اور طبی سازوسامان کے لیے مزید مالی وسائل خرچ کرنا ہوں گے۔ ہمیں اس وباء اور مستقبل کی کسی وباء کے خلاف عالمی سطح پر ویکسین کی فراہمی کے نیٹ ورک تیار کرنے اور انہیں بہتر بنانے کی ضرورت ہو گی۔

بائیڈن ہیرس انتظامیہ یوایس انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ فنانس کارپوریشن (ڈٰی ایف سی) کے ذریعے مقامی سطح پر محفوظ و موثر کووڈ۔19 ویکسین کی تیاری کی صلاحیت بہتر بنانے میں مالی مدد دے رہی ہے جس سے 2022 کے اختتام تک ویکسین کی کم از کم ایک بلین خوراکوں کی فراہمی یقینی بنانا ممکن ہو گا۔ اس میں امریکہ، انڈیا، جاپان اور آسٹریلیا کی کواڈ ویکسین شراکت کے ذریعے کی جانے والی ہماری کوششیں اور افریقہ کے لیے ویکسین کی تیاری میں مدد دینے کے لیے ہمسر ترقیاتی مالیاتی اداروں بشمول آئی ایف سی، پروپارکو اور ڈی ای جی کے تحت اقدامات بھی شامل ہیں۔ ہم طبی سازوسامان، پی پی ای اور زندگی بچانے کے لیے علاج معالجے اور ادویات کی تیاری کی صلاحیت میں اضافے کے لیے علاقائی نیٹ ورک قائم کرنے کے مقصد کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔

ہم جانتے ہیں کہ وباء کے خاتمے کے لیے مندرجہ بالا فوری اقدامات بیماری کے خلاف ہماری مجموعی طویل مدتی تیاری کو بہتر بناتے ہیں۔ ہم طبی سازوسامان کی تیاری میں اضافے کے لیے ہر خطے میں اس حوالے سے پائیدار ترقی کی صلاحیت پیدا کرنے کے لیے پرعزم ہیں تاکہ صحت کے کسی بحران کے موقع پر اس سے نمٹنے کی تیاری کے معاملے میں کوئی پچھتاوا نہ ہو۔

اس کے ساتھ ساتھ ہم مستقبل میں آنے والی حیاتیاتی آفات کو روکنے کے لیے عالمگیر تحفظ صحت کو بہتر بنانے کے لیے تیزرفتار سے کام کریں گے۔

بیماری کی نگرانی اور فوری انتباہ سے متعلق صلاحیت کو بہتر بنائیں گے

ہمیں وبائی بیماریوں کے خطرات کی فوری نشاندہی کی صلاحیت نمایاں طور سے بہتر بنانا ہے۔ ہم بیماری سے متعلق پیش گوئی کی صلاحیت بہتر بنانے کے لیے نگرانی کے ایک مربوط عالمگیر نیٹ ورک کے قیام کی حمایت کریں گے، جرثوموں کی فوری نشاندہی کی صلاحیت حاصل کریں گے اور ابتدائی سطح پر کسی بیماری کی نشاندہی کے بعد اس کے خلاف فوری اقدامات اٹھائیں گے۔ ہم 100 ایام میں بیماری کے خلاف محفوظ اور موثر دواؤں کی تیاری، ان کی پیداوار انہیں دنیا بھر میں بھیجنے کی رفتار تیز کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

بائیڈن۔ہیرس انتظامیہ صحت عامہ سے متعلق معلومات کو جدید خطوط پر استوار کرنے اور انفراسٹرکچر کے لیے اے آر پی سے 500 ملین ڈالر خرچ کر رہی ہے۔ اس میں بیماری پر قابو پانے اور اس کی روک تھام کے امریکی مراکز پر وباء کی پیش گوئی کرنے اور وبائی امراض سے متعلق تجزیے کا ایک نیا مرکز قائم کرنا بھی شامل ہے۔ یہ مرکز وباء سے متعلق فوری انتباہ کے ایک نئے عالمگیر نیٹ ورک کو چلانے میں مدد دے گا۔ امریکن جابز پلان (اے جے پی) میں امریکہ میں وباء پر قابو پانے کی تیاری کے لیے 30 بلین ڈالر دیے جانا ہیں۔ اس سلسلے میں وباء کے خلاف 100 ایام میں محفوظ و موثر ادویات کی تیاری، پیداوار اور انہیں دنیا بھر میں بھیجنے کی اہلیت بہتر کرنا شامل ہے۔

عالمگیر تحفظ صحت کو ترقی دیں گے

ہمیں 2021 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی شروع ہونے تک دوسرے ممالک اور نجی شعبے کے شراکت داروں کے ساتھ کام کرنا ہے جس کا مقصد عالمگیر تحفظ صحت کے لیے ایک عمل انگیز مالیاتی طریقہ کار کی تشکیل اور اس کے لیے مالی وسائل کی مستقل فراہمی ممکن ہو سکے۔ ہم مستقبل میں تحفظ صحت کو کو لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے درکار حکمرانی، نگرانی، احتساب اور شفافیت پیدا کرنے کا عزم بھی کرتے ہیں۔ بائیڈن-ہیرس انتظامیہ اس معاملے میں ایک اقدام کی قیادت کر رہی ہے جس میں دنیا بھر میں سرکاری و نجی شراکت داروں کا اتحاد قائم کیا جانا ہے تاکہ باہم اتفاق رائے کا قیام عمل میں آئے اور 2021 میں عالمگیر تحفظ صحت کے لیے ایک مالیاتی طریقہ کار تشکیل دیا جا سکے۔ ہم نے صدر کو دی جانے والی مالی سال 2022 کی بجٹ درخواست کے ذریعے کم از کم 250 ملین ڈالر کی استدعا بھی کی ہے جس کا مقصد اس سال اس طریقہ کار کے لیے مالی معاونت کا اہتمام کرنا ہے۔ ہم اس سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے قبل اس معاملے میں پیش رفت کے منتطر ہیں جس میں مستقبل میں ہنگامی طبی حالات سے نمٹنے کے لیے درکاری حکمرانی اور شفافیت پر اتفاق رائے بھی شامل ہے۔ اس حوالے سے بائیڈن۔ہیرس انتظامیہ وباء کے لیے تیاری اور اس کے خلاف اقدامات سے متعلق ایک غیرجانبدار پینل (آئی پی پی پی آر) کی سفارشات کا خیرمقدم کرتی ہے جن میں اقوام متحدہ میں صحت کو لاحق عالمگیر خطرات سے نمٹنے کی کونسل قائم کرنا ہے۔

ہم بہتر طور سے بحالی کے لیے مزید اقدامات کریں گے:

ہم بحالی کے لیے مضبوط قدم اٹھائیں گے۔

ہم وباء کا خاتمہ کر کے آرام سے نہیں بیٹھیں گے، ہمیں کووڈ۔19 سے دنیا بھر کی بحالی میں بھی مدد دینا ہے، بائیڈن۔ہیرس انتظامیہ دنیا کے ممالک کو وباء کے مابعد اثرات سے بحالی میں مدد دینے کی بھرپور حامی ہے۔ ہم اپنے ترقیاتی مالی وسائل کی ازسرنو سمت بندی چاہتے یہں تاکہ نظام ہائے صحت کو بہتر بنایا جا سکے، کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں انفراسٹرکچر کے شعبے میں مالی وسائل کی فراہمی میں اضافہ کیا جائے اور وباء کے ثانوی اثرات کا رخ واپس پھیرا جائے جنہوں نے لاکھوں لوگوں کو غربت اور بھوک کا شکار کیا ہے اور تعلیمی، سیاسی، معاشی اور سماجی نظام میں خلل ڈالا اور انہیں غیرمستحکم کیا ہے۔ ہم صحت سے متعلق ضروریات پوری کرنے میں مزید مدد دینے کے لیے سپیشل ڈرائنگز رائٹس (ایس ڈی آرز) کو دوبارہ کام میں لانے کی کوشش کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ ہم عالمگیر تعلیم اور غذائی نظام کی مضبوطی بہتر بنانے کے لیے اپنا بھرپور عزم برقرار رکھیں گے جس میں خواتین اور لڑکیوں کو اپنی تعلیم و صحت کے معاملات میں غیرمتناسب طور سے درپیش انتشار کو کم کرنا بھی شامل ہے۔

امریکہ زندگیاں بچانے اور کووڈ۔19 وباء کا خاتمہ کرنے کے لیے بدستور پرعزم ہے۔ ہم اس ہفتے کے اختتام پر جی7 پلس ایکشن پلان کی منظوری کے منتظر ہیں۔ ہم دوسرے ممالک اور نجی شعبے کے شراکت داروں سے کہتے ہیں کہ وہ اس عزم کی حمایت کریں۔


اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.whitehouse.gov/briefing-room/statements-releases/2021/06/11/fact-sheet-united-states-and-g7-plan-to-defeat-the-covid-19-pandemic-in-2022-and-prevent-the-next-pandemic/

یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔

U.S. Department of State

The Lessons of 1989: Freedom and Our Future