امریکی دفتر خارجہ
دفتر برائے ترجمان
ترجمان دفتر خارجہ نیڈ پرائس کا بیان
16 فروری 2021
امریکہ حوثیوں پر زور دیتا ہے کہ وہ مآرب کی جانب اپنی پیش قدمی روک دیں، تمام فوجی کارروائیاں بند کریں اور مذاکرات کی جانب آئیں۔ مآرب پر پر حوثیوں کا حملہ ایک ایسے گروہ کی کارروائی ہے جو امن یا یمن کے عوام کو تکالیف میں ڈالنے والی جنگ کے خاتمے میں مخلص نہیں ہے۔ امدادی امور سے متعلق اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (یواین او سی ایچ اے) کا اندازہ ہے کہ اس جنگ کے آغاز سے اب تک قریباً دس لاکھ یمنیوں نے حوثیوں کے تشدد سے بچنے کے لیے پناہ کی غرض سے مآرب کا رخ کیا ہے۔ مآرب یمن کی قانونی حکومت کے زیرانتظام ہے۔ اس حملے سے اندرون ملک بے گھر لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہی ہو گا اور یمن میں انسانی بحران میں مزید شدت آئے گی جو پہلے ہی دنیا میں انسانوں کو درپیش بدترین مصیبت کا گڑھ بن چکا ہے۔
اگر حوثی اس مسئلے کے بات چیت پر مبنی سیاسی حل کے بارے میں سنجیدہ ہیں تو انہیں ہر طرح کی فوجی پیش قدمی بند کرنا اور دیگر تخریبی و سیاسی اعتبار سے مہلک کارروائیوں بشمول سرحد پار سعودی عرب پر حملوں سے باز رہنا ہو گا۔ انہیں اقوام متحدہ کے زیرقیادت سیاسی عمل میں تعمیری شرکت اور یمن کے لیے امریکہ کے خصوصی نمائندے ٹِم لینڈرکنگ کی سربراہی میں سفارتی کوششوں میں اپنی سنجیدہ شمولیت کا عہد کرنا ہو گا۔ یہ اس تنازع کے خاتمے کا وقت ہے۔ اس مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔
اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.state.gov/the-houthis-must-cease-the-assault-on-marib/
یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔