وائٹ ہاؤس
21 اپریل، 2022
روزویلٹ روم
10:01 دن
صدر: سب لوگوں کو صبح بخیر۔ میں معذرت چاہتا ہوں کہ آپ کو کچھ دیر انتظار کرنا پڑا۔ مجھے یوکرین کے وزیراعظم کے ساتھ کچھ وقت گزارنے کا موقع ملا جو آج یہاں موجود ہیں اور ان سے ملنا میرے لیے اعزاز ہے۔ وہ میری کابینہ کے چند ارکان سے ملاقات کر رہے ہیں جن میں وزیر خزانہ اور دیگر لوگ شامل ہیں۔
ہم نے بہت اچھی بات چیت کی۔ میں نے ان سے وہ بات کی جو آج میں آپ کو بتانے والا ہوں اور وہ یوکرین کی مدد کرنے پر امریکہ کے لوگوں کا شکریہ ادا کر رہے تھے، وہ سمجھتے ہیں کہ یہ بہت اہم ہے۔ ہم نے پیوٹن کی سفاکیت کو روکنے کی کوشش میں سبھی کو متحد رکھنے پر بات کی جن میں یورپ، یورپی یونین اور دیگر شامل ہیں۔
تاہم ویسٹ کوسٹ کا رخ کرنے سے پہلے میں جلدی سے امریکہ کے لوگوں کو ان تازہ ترین اقدامات کے بارے میں اب تک کی صورتحال سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں جو ہم یوکرین کے لوگوں کی مدد اور پیوٹن سے اس کی وحشیانہ اور خونی جنگ پر جواب طلبی کے لیے اٹھا رہے ہیں۔
روس کی افواج کیئو سے پسپا ہو چکی ہیں اور اپنے پیچھے بربریت کے ہولناک ثبوت چھوڑ گئی ہیں۔ آپ لوگ انہیں دیکھ چکے ہیں اور ان کے بارے میں اطلاعات بھی دے چکے ہیں۔ ویسے میں اکثر یہ بات نہیں کہتا لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ہمیں آپ کے اداروں سے وابستہ ان لوگوں کو اس کا بہت بڑا کریڈٹ دینا چاہیے جو یوکرین میں ان جگہوں پر موجود ہیں۔ وہ واقعتاً ۔۔۔ میں نے ان میں سے کئی لوگوں کے ساتھ بات کی ہے۔ ہم پر ان کا قرض ہے۔ تاہم روس کے ان مظالم اور یوکرین کے لوگوں کے خلاف جنگی جرائم کو سامنے لانا ۔۔۔ اب یہ پوری دنیا پر بالکل واضح ہے۔
اب انہوں ںے مشرقی یوکرین میں نئے علاقے پر قبضہ کرنے کی مہم شروع کی ہے اور اب ان کی توجہ اسی مہم پر ہے۔
اب جبکہ وہ اس جنگ کا اگلا مرحلہ شروع کر رہے ہیں تو یہ وقت ہمارے لیے بہت اہم ہے۔
امریکہ اور ہمارے اتحادی اور شراکت دار یوکرین کی دفاعی ضروریات کی تکمیل جاری رکھنے کے لیے ہرممکن تیزی سے کام کر رہے ہیں۔ ان میں ایسے ہتھیار اور سازوسامان شامل ہے جو یوکرین کی افواج کو اپنے ملک کے دفاع کے لیے درکار ہے۔
گزشتہ ہفتے میں نے یوکرین کی دفاعی مدد کے لیے 800 ملین ڈالر کے پیکیج پر دستخط کیے جس میں توپخانے کے نظام اور بکتر بند گاڑیاں بھی شامل ہیں۔ یہ وہ سامان ہے جس کی یوکرین کو ڈونباس کے علاقے میں جاری شدید جنگ میں ضرورت ہے اور دیگر جگہوں سے مختلف جغرافیائی حالات ہونے کے باعث یہ دوسرے علاقوں کے مقابلے میں ایک مختلف جنگ ہے۔ یہ ہموار جگہ ہے اور یہاں پہاڑ نہیں ہیں اس لیے یہاں پہلے سے مختلف انداز کے ہتھیار زیادہ موثر ثابت ہوتے ہیں۔
میں مشرق میں ڈونباس کے علاقے میں یوکرین کی جنگی صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے مزید 800 ملین ڈالر دینے کا اعلان کر رہا ہوں۔
اس میں بھاری توپخانے کے ہتھیار بشمول درجنوں ہوئٹزر توپیں اور ان کے ساتھ گولہ بارود کے 144,000 راؤنڈ شامل ہیں۔ اس میں جدید تر ڈرون طیارے بھی ہیں۔
گزشتہ دو مہینوں میں ہم نے جس تیز رفتار سے یوکرین کو ہتھیار اور سازوسامان بھیجا ہے اس کی پہلے کوئی مثال نہیں ملتی۔
ہم یوکرین کو ہزاروں بکتر بند شکن اور میزائل شکن ہتھیار، ہیلی کاپٹر، ڈرون طیارے، گرینیڈ لانچر، مشین گنیں، رائفلیں اور ریڈار سسٹم دے چکے ہیں۔ 50 ملین راؤنڈ سے زیادہ گولہ بارود پہلے ہی بھیجا جا چکا ہے۔
اکیلے امریکہ نے یوکرین میں روس کے ہر ٹینک کے خلاف 10 بکتر بند شکن نظام مہیا کیے ہیں۔ یہ ایک اور دس کا تناسب ہے۔
ہم یوکرین کے ساتھ اطلاعات کا تبادلہ کر رہے ہیں اور اسے روس کی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع میں مدد دینے کے لیے اہم اور بروقت اطلاعات فراہم کرتے رہیں گے۔
امریکہ کی جانب سے یوکرین کی اس براہ راست مدد کے علاوہ ہم دنیا بھر میں اپنے دیگر اتحادیوں اور شراکت داروں کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں اور دفاعی نظام کی فراہمی میں بھی سہولت دے رہے ہیں۔ ان میں طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایس-300 طیارہ شکن نظام بھی شامل ہیں جو سلواکیہ نے حال ہی میں یوکرین کو منتقل کیے ہیں۔ ہم انہیں وہاں پہنچانے میں مدد دے رہے ہیں۔
ہم ہمیشہ ہر اس اقدام کو مشتہر نہیں کر سکیں گے جو ہمارے شراکت دار آزادی کی اس جنگ میں یوکرین کی مدد کے لیے کر رہے ہیں۔
تاہم ٹیڈی روزویلٹ کی اس مشہور نصیحت کو نیا رنگ دیتے ہوئے میں کہوں گا کہ ”بعض اوقات ہم نرم بات کرتے ہوئے گرم قدم اٹھائیں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم ایسی بہت سی چیزوں کو وہاں بھیج بھی رہے ہیں۔
آپ جانتے ہیں، لیکن ہم محض کانگریس کی جانب سے یوکرین کے لیے مہیا کردہ مالی وسائل پر تکیہ نہیں کر رہے۔ ہم یہ مدد آزادی کی جنگ میں اگلے محاذ پر لڑنے والے بے خوف اور مہارت یافتہ یوکرین جنگجوؤں کو براہ راست بھیج رہے ہیں جو دشمن کی صفوں کے درمیان موجود ہیں۔
آپ کو اعتراف کرنا ہو گا، آپ کو اس ملک کی جرات اور ان لوگوں کے عزم پر حیرانی ہو گی جن میں ان کی فوج ہی نہیں بلکہ مردوں، عورتوں، لڑکوں اور لڑکیوں سمیت تمام عام شہری بھی شامل ہیں۔
آپ جانتے ہیں، امریکی کی قیادت اور اس کی جانب سے فراہم کردہ سہولت کی بدولت عالمی برادری کی مہیا کردہ پائیدار اور مربوط مدد ہی وہ وجہ ہے جس کی بنا پر یوکرین اب تک روس کو خود پر قبضہ کرنے سے روکے ہوئے ہے۔
ٹیکس دینے والا ہر امریکی شہری اور ہماری مسلح افواج کا ہر رکن اس حقیقت پر فخر کر سکتا ہے کہ ہمارے ملک کی فیاضی اور ہماری فوج کے کام کی بدولت یوکرین میں روس کی جارحیت کو پسپا کرنے اور پیوٹن کی سفاکیت کا جواب دینے میں مدد ملی جس نے یوکرین کے دارالحکومت پر قبضے کرنے اور یوکرین کی حکومت کو ختم کرنے کی کوشش کی تھی۔
کیئو کی جنگ یوکرین کے لوگوں کی تاریخی فتح تھی۔ یہ آزادی کی فتح تھی جو یوکرین کے لوگوں نے امریکہ اور ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں کی بے مثل مدد کی بدولت حاصل کی۔
اب ہمیں یوکرین کو روس کے اس حملے کے خلاف دفاعی تیاری میں مدد دینے کے لیے امدادی پیکیج کی فراہمی کو تیز کرنا ہے جو جغرافیائی اعتبار سے کہیں محدود جبکہ سفاکیت کے اعتبار سے پہلے حملوں جیسا ہی ہو گا۔
ہماری جانب سے یوکرین کو دی جانے والی حالیہ دفاعی امداد کے ساتھ یہ پیکیج آنے والے چند ہفتوں کے دوران یوکرین میں ہتھیاروں اور سازوسامان کی مستحکم انداز میں فراہمی کو یقینی بنائے گا۔
تاہم اس تازہ ترین امداد کے ساتھ ہی میرا یہ اختیار تقریباً ختم ہو گیا ہے جو کانگریس نے گزشتہ مہینے دو جماعتی حمایت سے یوکرین کے لیے منظور کیا تھا۔
یوکرین کو اس جنگ میں دفاعی مدد دینے کے لیے میں آئندہ ہفتے کانگریس کو اضافی بجٹ کی درخواست بھیجوں گا تاکہ یوکرین کے بہادر جنگجوؤں کو کسی رکاوٹ کے بغیر ہتھیاروں اور گولہ بارود کی فراہمی جاری رہ سکے اور یوکرین کے لوگوں کو معاشی امداد کی فراہمی جاری رکھی جا سکے۔
مجھے امید اور توقع ہے کہ کانگریس اس ضمن میں فوری قدم اٹھائے گی۔ میں یوکرین کے لوگوں کی مدد کرنے پر کانگریس میں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن ارکان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
اندرون ملک، اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ اور یوکرین کے لوگوں کے ساتھ ہمارا اتحاد پیوٹن کو ایک واضح پیغام دے رہا ہے کہ وہ پورے یوکرین پر غلبہ پانے اور اس پر قبضہ جمانے میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکیں گے۔ وہ ایسا نہیں کر سکیں گے، ایسا نہیں ہو گا۔
میدان جنگ میں یوکرین کی مزاحمت کو تقویت دینے کے لیے ہم یوکرین کے لوگوں کے لیے اپنی مدد کا اظہار بھی کر رہے ہیں۔ آج امریکہ یہ اعلان کر رہا ہے کہ ہم یوکرین کی حکومت کی براہ راست معاشی مدد کے لیے مزید 500 ملین ڈالر مہیا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس سے گزشتہ دو مہینوں میں یوکرین کے لیے ہماری مجموعی معاشی امداد کا حجم ایک بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔
یہ وہ رقم ہے جسے یوکرین کی حکومت اپنی معیشت کو مستحکم بنانے، روس کے حملے سے بری طرح متاثر ہونے والے لوگوں کی مدد کرنے اور ان بہادر کارکنوں کو اجرتوں کی ادائیگی کے لیے استعمال کر سکتی ہے جو یوکرین کے لوگوں کو ضروری خدمات مہیا کر رہے ہیں۔
آپ جانتے ہیں کہ گزشتہ ہفتوں میں ہم نے دیکھا ہے کہ یوکرین نے پیوٹن کے جنگ اور قبضے کے عزائم کی ہولناک انسانی قیمت چکائی ہے۔ یوکرین میں تقریباً دو تہائی بچے بے گھر ہو چکے ہیں۔ یوکرین کے پچاس لاکھ سے زیادہ لوگ اپنا ملک چھوڑ چکے ہیں۔ یہ مطلق ظلم ہے۔ 21ویں صدی کی دوسری چوتھائی میں یہ سب کچھ ہوتے دیکھنا محض ۔۔۔ (آہ)۔
گزشتہ مہینے جب میں یورپ میں تھا تو میں ںے اعلان کیا کہ امریکہ یوکرین کے ایک لاکھ لوگوں کا خیرمقدم کرے گا تاکہ ہم پیوٹن کی جنگ سے جان بچا کر ملک سے نکلنے والے یوکرین کے لوگوں کی مدد کی ذمہ داری میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔
ہم پہلے ہی یوکرین کے ہزاروں لوگوں کا امریکہ میں خیرمقدم کر چکے ہیں۔
آج میں ”یوکرین کے لیے متحد” کے نام سے ایک پروگرام کا اعلان کر رہا ہوں۔ یہ ایک نیا پروگرام ہے جس سے یورپ سے براہ راست امریکہ آںے کے خواہش مند پناہ گزینوں کو مدد ملے گی۔
یہ انسانی بنیادوں پر لوگوں کو پناہ دینے کا ایک نیا پروگرام ہے جو یوکرین کے لوگوں کے لیے مہاجرت کی غرض سے دستیاب موجودہ قانونی ذرائع کی تکمیل کرے گا جن میں تارکین وطن کے لیے ویزے اور مہاجرین کو امریکہ میں داخلہ دینے کے طریقہ ہائے کار شامل ہیں۔
اس پروگرام کی بدولت یورپ سے آنے والے یوکرین کے ان لوگوں کو محفوظ اور قانونی مہاجرت کا ایک موزوں راستہ میسر آئے گا جن کے پاس خاندان یا کسی این جی او کی صورت میں امریکی سرپرست موجود ہو۔
یہ ایک تیزرفتار پروگرام ہو گا۔ یہ ہموار طریقے سے کام کرے گا۔ اس سے یہ یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ امریکہ کو اپنے اس وعدے کا پاس ہے کہ وہ یوکرین کے لوگوں کو خود بلائے گا اور انہیں ہماری جنوبی سرحد سے آنے کی ضرورت نہیں۔
ہم پیوٹن پر کڑا دباؤ ڈالنے اور روس کو دنیا میں مزید تنہا کرنے کا کام بھی کر رہے ہیں۔
گزشتہ روز محکمہ خزانہ نے ایسے اداروں اور افراد کے خلاف کارروائی کے لیے اضافی اقدامات کا اعلان کیا جو روس پر ہماری بے مثل پابندیوں سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان میں صرف ہماری جانب سے عائد کردہ پابندیاں ہی نہیں بلکہ پورے مغرب کی جانب سے روس پر نافذ کی جانے والی پابندیاں بھی شامل ہیں۔
آج میں اعلان کر رہا ہوں کہ امریکہ روس سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں کا اپنی بندرگاہوں میں داخلہ روک دے گا جیسا کہ یورپی ممالک نے کیا ہے۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ روس کے جھنڈے والا کوئی بحری جہاز یا ایسا جہاز جو روس کی ملکیت ہو یا اس کے مفادات کے لیے کام کرتا ہو، اسے امریکہ کی بندرگاہ میں لنگرانداز ہونے یا ہمارے ساحلوں تک رسائی پانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ نہیں ہو گی، نہیں ہو گی۔
یہ ایک اور اہم قدم ہے جو ہم یورپی یونین، برطانیہ اور کینیڈا کے ساتھ مل کر اٹھا رہے ہیں اور اس کا مقصد روس کو عالمی مالیاتی نظام کے فوائد سے مزید دور کرنا ہے جو وہ ماضی میں حاصل کرتا رہا ہے۔
ہم نہیں جانتے کہ یہ جنگ کب تک جاری رہے گی۔ لیکن اسے دو ماہ مکمل ہونے کے بعد ہمارے سامنے جو کچھ آیا ہے وہ یہ ہے کہ:
پیوٹن میدان جنگ میں اپنے بہت بڑے عزائم پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ ہفتوں تک بمباری سہنے کے بعد بھی کیئو ابھی تک قائم و دائم ہے۔
صدر زیلنسکی اور ان کی جمہوری طور پر منتخب حکومت بدستور برسراقتدار ہے۔
یوکرین کی مسلح افواج نے، جن میں یوکرین کے عام شہریوں کی بہت بڑی تعداد بھی شامل ہے، اپنے ملک پر روس کے حملے کے خلاف بھرپور مزاحمت کی ہے۔
انہیں امریکہ کی قیادت میں آزاد دنیا سے وافر مقدار میں ہتھیاروں، گولہ بارود، اسلحے اور انٹیلی جنس کی مدد میسر آئی ہے۔
پیوٹن یوکرین پر فوجی حملوں اور سفاکانہ کارروائیوں میں تیزی لاتے ہوئے یہ سوچ رہے ہیں کہ شاید ہم یوکرین کے دفاع میں اپنی دلچسپی کھو دیں گے۔ یہ میرا نکتہ نظر ہے اور آپ آغاز سے ہی مجھے یہ بات کہتا سن رہے ہیں۔ وہ اس بات پر انحصار کر رہے تھے کہ نیٹو، یورپی یونین اور ایشیا میں ہمارے اتحادی باہم متحد نہیں رہیں گے۔ ان کا انحصار اس بات پر ہے کہ مغرب کے اتحاد میں دراڑ پڑ جائے گی۔ وہ اب بھی اسی پر تکیہ کیے بیٹھے ہیں۔
ایک مرتبہ پھر ہم انہیں غلط ثابت کر دیں گے۔ ہمارے عزم میں کوئی کمی نہیں آئے گی۔ ہم یوکرین کے بہادر اور پُرفخر لوگوں کا ساتھ دیتے رہیں گے۔ ہم آزادی کے دفاع اور جبر کی مخالفت میں اپنا عزم قائم رکھیں گے۔
اسی لیے، ایک مرتبہ پھر میں یوکرین کے لوگوں کی مدد کرنے پر امریکہ کے عوام کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ یہ ہماری ذمہ داری ہے اور میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس کوشش میں پوری دنیا کو متحد کر سکتے ہیں۔
آپ کا بہت شکریہ۔ شکریہ۔
سوال: جناب صدر ۔۔۔
صدر: میں صرف ایک یا دو سوالات لوں گا۔ مجھے پرواز پکڑنی ہے۔
سوال: پیوٹن کی جانب سے میریوپول پر قبضہ کرنے کا کیا مطلب ہے؟ اس کی کتنی اہمیت ہے؟
صدر: سب سے پہلے تو یہ دیکھنا ہو گا کہ آیا واقعی ان کا میریوپول پر قبضہ ہو گیا ہے۔ ہم میریوپول کے بارے میں ایک بات یقینی طور پر کہہ سکتے ہیں کہ پیوٹن کو وہاں سٹیل مل میں پھنسے اور دوسری جگہوں پر ملبے تلے دبے لوگوں کو باہر نکالنے کے لیے امدادی راہداری بنانے کی اجازت دینا ہو گی۔ ایسے حالات میں کسی بھی ملک کا سربراہ یہی کچھ کرے گا۔
اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ میریوپول کا مکمل طور پر سقوط ہو گیا ہے۔
سوال: جناب صدر، مجھے ٹائٹل 42 پر بات کرنا ہے، کیا آپ ٹائٹل 42 اٹھائے جانے میں تاخیر کا سوچ رہے ہیں؟
صدر: نہیں، میں سوچ رہا ہوں کہ میں مسلسل یہ سن رہا ہوں ۔۔۔ اپنے ۔۔۔
ٹھیک، سب سے پہلی بات یہ کہ محکمہ انصاف کی جانب سے ایک اپیل کی جائے گی، جو کہ اصولی معاملہ ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ اگر سائنس دان واضح طور پر اس نتیجے پر پہنچیں کہ ہمیں ٹائٹل 42 کی ضرورت ہے تو ہم ایسا کرنے کے قابل ہو سکیں۔
تاہم ٹائٹل 42 میں توسیع کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
شکریہ۔
سوال: جناب صدر، امریکہ یوکرین کو اپنی جانب سے فراہم کی جانے والی فوجی امداد کا حجم اور رفتار کب تک برقرار رکھ سکتا ہے؟
صدر: ہم طویل عرصہ تک ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا ہم یوکرین کے لیے عالمی برادری کا تعاون جاری رکھنے اور پیوٹن کو یوکرین کو تاراج کرنے سے روکنے کے لیے ان پر دباؤ برقرار رکھ سکیں گے۔ پہلی بات تو یہ ہے۔ دوسری بات یہ کہ ہمیں یہ یقینی بنانا ہے کہ روس کے خلاف ہماری معاشی پابندیاں برقرار رہیں جو وقت کے ساتھ ۔۔۔ اور ہمیں دکھائی دینا شروع ہو گیا ہے ۔۔۔ یہ پابندیاں ان کی معیشت اور ان کی آگے بڑھنے کی صلاحیت کے لیے تباہ کن ثابت ہو رہی ہیں۔
لہٰذا اس وقت سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں اپنا اتحاد برقرار رکھنا ہے۔ اب تک اس حوالے سے صورتحال بہت اچھی رہی ہے۔
آپ کا بہت شکریہ۔
سوال: آپ اضافی امداد کے طور پر کتنی رقم کا تقاضا کریں گے؟ اضافی امداد کتنی مالیت کی ہو گی، جناب؟
صدر: اس کا جواب ۔۔۔ اس کا فیصلہ ہو رہا ہے اور میں محکمہ دفاع سے کہہ رہا ہوں کہ وہ بتائیں کہ ان کے خیال میں ہمیں کتنے مالی وسائل کی ضرورت ہے۔
شکریہ۔
10:14 دن
اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.whitehouse.gov/briefing-room/speeches-remarks/2022/04/21/remarks-by-president-biden-providing-an-update-on-russia-and-ukraine-3/
یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔