وائٹ ہاؤس
دفتر برائے سیکرٹری اطلاعات
برائے فوری اجرا
4 فروری 2021
حقائق نامہ
بائیڈن۔ہیرس انتظامیہ سفارت کاری کو دوبارہ امریکہ کی خارجہ پالیسی میں مرکزی حیثیت دے رہی ہے
امریکہ کے عالمی تعلقات کی بنیاد امریکہ کی اقدار اورشراکت میں کام کرنے پر اور عالمی اداروں کی مضبوطی پر مرتکز ہونی چاہیے۔
آج صدر بائیڈن دنیا کو ایک واضح پیغام دے رہے ہیں: امریکہ واپس آ گیا ہے۔
عہدہ سنبھالنے کے بعد صدر بائیڈن پہلے ہی ہمارے ملک کو درون خانہ مضبوط بنانے اور دنیا میں ہمارا مقام بحال کرنے کے لیے متعدد اقدامات کر چکے ہیں۔ امریکہ پیرس ماحولیاتی معاہدے میں دوبارہ شمولیت کا عمل شروع کر چکا ہے، عالمی ادارہ صحت میں دوبارہ شمولیت اختیار کی گئی اور ‘سی او وی اے ایکس’ میں شامل ہونے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ صدر بائیڈن نے ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنے کے لیے انتظامی اقدامات پر دستخط کیے اور غیرملکیوں سے نفرت اور تعصب کی بنیاد پر ‘مسلمانوں کا امریکہ میں داخلہ روکنے’ کے اقدام اور مخنث افراد کے ہماری فوج میں خدمات انجام دینے پر پابندی کو واپس لیا۔ انہوں نے امریکہ کے متوسط طبقے کو عالمگیر معیشت میں کامیابی کا موقع فراہم کرنے میں مدد دینے کے لیے امریکی ساختہ سامان خریدنے کے انتظامی حکم پر دستخط کیے اور کوویڈ۔19 کا مقابلہ کرنے کے لیے وسائل میں اضافہ کیا۔ اس ہفتے کے آغاز میں صدر نے امریکہ میں داخلے کے نظام کی تعمیرنو اور اسے مضبوط بنانے کے لیے اضافی اقدامات کیے جن کا مرکزی نکتہ یہ ہے کہ ایک منصفانہ، باضابطہ اور انسان دوست امیگریشن نظام کے ہوتے ہوئے امریکہ محفوظ تر، مضبوط تر اور زیادہ خوشحال ہوتا ہے۔ یہ ایسا نظام ہے جو تارکین وطن کا خیرمقدم کرتا، خاندانوں کو اکٹھا رکھتا اور ناصرف نئے آنے والے تارکین وطن بلکہ کئی نسلوں سے یہاں رہنے والوں کو ہمارے ملک کی ترقی میں اپنا پورا کردار ادا کرنے کا موقع دیتا ہے۔ اپنے دوستوں اور شراکت داروں سے فوری رابطوں کے ذریعے ہم دوبارہ ایسے اہم اتحاد بنا رہے ہیں جن کی بدولت ہمیں اپنے ہم خیال ممالک سے ہم آہنگ ہو کر 21 ویں صدی کے مسائل کا مقابلہ کرنے میں مدد ملے گی۔
آج صدر بائیڈن عالمی منظرنامے پر ہماری اقدار کو دوبارہ جِتانے، امریکہ کی خارجہ پالیسی کی تشکیل میں صراحت اور قیادت کی بحالی اور ہماری پالیسیاں بنانے والے قومی سلامتی کے ماہرین کی مدد کرنے اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے اضافی اقدامات کر رہے ہیں تاکہ قومی سلامتی کی ایک ایسی جدید فورس بنائی جائے جو ہماری قوم کی عکاس ہو۔
اپنی اقدار کے ساتھ قیادت: دنیا بھر میں ‘ایل جی بی ٹی کیو آئی+‘ افراد کے حقوق کے فروغ سے متعلق صدارتی یادداشت
مہاجرین کی فیاضانہ مدد سے متعلق ہماری تاریخی اور دوفریقی پالیسی کی بحالی اقدار کی بنیاد پر قائم ایک ایسی خارجہ پالیسی میں مرکزی حیثیت رکھتی ہے جو عالمی منظرنامے پر امریکہ کی اخلاقی قیادت کا اظہار ہو۔ آج صدر بائیڈن نے درج ذیل صدارتی اقدامات کی منظوری دی:
امریکہ کے ایک انتہائی قابل قدر پروگرام کی بحالی: مہاجرین کے امریکہ میں داخلے کا پروگرام۔ آج جاری ہونے والا انتظامی حکم ہمیں بائیڈن-ہیرس انتظامیہ کے پہلے پورے مالی سال میں امریکہ میں آنے والے مہاجرین کی تعداد 125,000 تک لے جانے کے ہمارے مقصد تک پہنچنے میں مدد دینے کے لیے انتظامی اصلاحات کی کوششوں کا آغاز کرے گا۔ یہ انتظامی حکم (1) گزشتہ انتظامیہ کی پالیسیاں منسوخ کرے گا جن کے باعث مہاجرین کی نوآبادکاری محدود ہو گئی تھی اور جو امریکہ میں داخلے کی درخواست دینے والوں کی حد سے زیادہ جانچ پڑتال کا تقاضا کرتی تھیں۔ (2) ‘یوایس آر اے پی’ کی تاثیر، کُلیت، سکیورٹی اور شفافیت کو بہتر بنائے گا۔ (3) مہاجرین کے بارے میں قانونی فیصلوں کی گنجائش کو بڑھائے گا (4) انتہائی کمزور مہاجرین بشمول خواتین، بچوں اور اپنی صںف، صنفی شناخت یا جنسی میلان کی بنیاد پر مظالم کے خطرے سے دوچار افراد کی رسائی میں اضافہ کرے گا اور (5) عراق اور شام سے تعلق رکھنے والوں کے لیے موجودہ سپیشل امیگرنٹ ویزا (ایس آئی وی) کا دوبارہ جائزہ لے گا جس کے ساتھ یہ بھی دیکھا جائے گا کہ آیا جنگ زدہ علاقوں میں امریکہ کے لیے کام کرنے والوں کے لیے ایس آئی وی پروگرام کے لیے قانون سازی کی ضرورت ہے یا نہیں۔ صدر بائیڈن کانگریس کے ساتھ موزوں مشاورت کے بعد اس مالی سال کے لیے مہاجرین کے امریکہ میں داخلوں کی تعداد میں اضافے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔
دنیا بھر میں ‘ایل جی بی ٹی کیو آئی+‘ افراد کا تحفظ اور ان کے انسانی حقوق کا فروغ۔ صدر بائیڈن اس بات پر مضبوطی سے یقین رکھتے ہیں کہ تمام لوگوں کے ساتھ احترام اور وقار پر مبنی سلوک ہونا چاہیے اور خواہ وہ جو کوئی بھی ہوں اور جس کسی سے بھی محبت کرتے ہوں، انہیں خوف کے بغیر جینے کے قابل ہونا چاہیے۔ صدر آج دنیا بھر میں ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کے تحفظ اور ان کے انسانی حقوق کو فروغ دینے کی ایک صدارتی یادداشت پر دستخط کریں گے۔ اس یادداشت کی بنیاد پہلی مرتبہ 2011 میں صدر اوبامہ کی جانب سے جاری کردہ رہنمائی پر مبنی ہے اور یہ متعلقہ وفاقی اداروں کو بیرون ملک ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کے انسانی حقوق کے تحفظ کو فروغ دینے کے لیے تعمیری اقدامات کی ہدایت کرتی ہے۔ ہم انتہائی کمزور لوگوں بشمول ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کے تحفظ پر مبنی اقدامات کو مضبوط بنا کر انسانی حقوق کے معاملے پر اپنی قیادت کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ یادداشت بیرون ملک کام کرنے والے تمام امریکہ محکمہ جات اور اداروں کو یہ یقینی بنا کر امریکہ کے موقف کی صراحت بحال کرنے کی ہدایت کرتی ہے کہ ہماری سفارت کاری اور بیرون ملک امداد ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کے حقوق کے فروغ اور تحفظ کے اقدامات میں معاون ہو۔ ان میں ایل جی بی ٹی کیو آئی+ ہونے یا ایسے طرزعمل کو مجرمانہ سمجھنے سے نمٹنا، ایل جی بی ٹی کیو آئی+ افراد کو ان کے انسانی حقوق کی پامالی سے تحفظ دینے کے لیے ہماری بہت سے سفارتی اقدامات کو بہتر بنانا، اس معاملے میں سول سوسائٹی اور عالمگیر تنظیموں کے ساتھ اشتراک قائم کرنا، دنیا بھر میں ایل جی بی ٹی کیو+ افراد کے انسانی حقوق کی پامالیوں پر دفتر خارجہ کی جانب سے سالانہ بنیاد پر اطلاعاتی رپورٹس کی تیاری اور اس یادداشت پر دستخط کے بعد سو دن کے اندر ہمارے ایسے اقدامات سے متضاد پالیسیوں کی منسوخی شامل ہے۔
امریکہ کی قومی سلامتی سے متعلق افرادی قوت، اداروں اور شراکتوں کی ازسرنو مضبوطی کے اقدامات
بائیڈن-ہیرس انتظامیہ دنیا میں امریکہ کا مقام بحال کرنے کے لیے قومی سلامتی سے متعلق افرادی قوت کو نئے سرے سے مضبوط بنانے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے دلیرانہ اور پائیدار کوشش کرے گی۔ اس معاملے میں یہ یقینی بنایا جائے گا کہ ہماری افرادی قوت امریکہ کے پورے تنوع کی عکاس ہو اور قومی سلامتی سے متعلق ہمارے اداروں اور شراکتوں کی تجدید ہو اور وہ جدید خطوط پر استوار ہوں۔ صدر بائیڈن آج کے تمام اقدامات میں امریکہ کے سرکاری ملازمین کی دیانت اور فیصلوں کو مرکزی اہمیت دے رہے ہیں۔ اِنہوں نے امریکہ کے آئین پر حلف لیا ہے اور ان سرکاری حکام کی ذمہ داری اور فرض ہے کہ وہ انتظامیہ کی سیاسی ترجیحات اور کسی انتقامی کارروائی یا سزا کے خوف سے بے نیاز ہو کر اپنی ماہرانہ رائے اور فیصلے دیں۔
صدر بائیڈن قومی سلامتی کی ایک یادداشت پر دستخط کریں گے جس کا مقصد:
یہ دیکھنا ہے کہ قومی سلامتی کے اداروں میں کام کرنے والوں کی بھرتی، انہیں برقرار رکھنے اور ان کی افرادی قوت کو قومی سلامتی سے متعلق نئے اور ابھرتے ہوئے مسائل کے مقابل قائدانہ کردار کے لیے بااختیار بنانے کے عمل کو کیسے جدید خطوط پر استوار کیا جا سکتا ہے۔ قومی سلامتی سے متعلق یہ یادداشت یہ امر بھی یقینی بنائے گی کہ ہماری قومی سلامتی کی افرادی قوت ایک بے مثل صلاحیت اور ہماری قوم کے تنوع کا اظہار ہو۔ یہ ایک بین الاداری ورکنگ گروپ قائم کرے گی جس کا مقصد قومی سلامتی سے متعلق افراد کی بھرتی، انہیں اداروں میں برقرار رکھنا اور انہیں قومی سلامتی کے کاموں میں مدد دینے کے قابل بنانا ہے جن میں سائبر، ٹیکنالوجی، سائنس اور سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی جیسے اہم شعبہ جات میں امریکیوں کے لیے اضافی راہیں تخلیق کرنا بھی شامل ہے تاکہ وہ عوامی خدمت کے عمل میں حصہ لے سکیں۔ یہ قومی سلامتی سے متعلق افراد کو بیرون ملک شراکت داروں بشمول ریاستی اور مقامی حکومتوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں اور سول سوسائٹی کے ساتھ بہتر طور سے کام کرنے کے لیے بھی منظم کرتی ہے۔
قومی سلامتی کونسل (این ایس سی) کا انتظام اور مضبوطی
صدر بائیڈن قومی سلامتی کی ایک یادداشت پر دستخط کریں گے جس کا مقصد:
قومی سلامتی کونسل کے ڈھانچے اور اندازِ کار کا خاکہ تیار کرنا ہو گا جس کے ذریعے بائیڈن انتظامیہ اپنے اہم ترین مقصد کو حاصل کرے گی جو کہ امریکہ کے عوام کی حفاظت، سلامتی اور خوشحالی ہے۔ آج کی دنیا میں باہم مربوط مسائل قومی سلامتی کے حوالے سے ایک نئی اور وسیع سمجھ بوجھ کا تقاضا کرتے ہیں جس میں روایتی قومی سلامتی، معاشی سلامتی، تحفظ صحت اور ماحولیاتی سلامتی کو یکجا طور سے دیکھا جائے۔ قومی سلامتی سے متعلق صدر بائیڈن کی انتظامیہ کا بنیادی ڈھانچہ ہمارے انتہائی اہم قومی مسائل کی کثیر رخی نوعیت کے مطابق ترتیب دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں مقامی امور کے اداروں سے متعلق کابینہ کے حکام کو مزید باقاعدگی سے قومی سلامتی سے متعلق فیصلہ سازی میں شامل کیا جائے گا۔
صدر بائیڈن نے یہ بات بھی واضح کر دی ہے کہ ان کی قومی سلامتی کونسل اپنے کام میں پیشہ وارانہ مہارت، احترام، شفافیت، جامعیت، تعاون، دوستانہ پیشہ ورانہ تعلق اور احتساب کو متعارف کرئے گی۔ سب سے اہم بات یہ کہ بائیڈن انتظامیہ قانون کا احترام کرے گی اور امریکہ کی اقدار کے مطابق چلے گی۔
اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.whitehouse.gov/briefing-room/statements-releases/2021/02/04/fact-sheet-president-biden-to-sign-executive-actions-restoring-americas-place-in-the-world/
یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔