امریکی دفتر خارجہ
ترجمان کا دفتر
14 نومبر، 2022
درج ذیل بیان کا متن یورپی یونین کے اعلیٰ سطحی نمائندے جوزف بوریل، امریکہ کے وزیر خارجہ اینٹنی جے بلنکن اور برطانیہ کے سیکرٹری خارجہ جیمز کلیورلی کی جانب سے جاری کیا گیا۔
آغازِ متن:
دنیا کو خوراک اور غذائیت کے شدید مسائل کا سامنا ہے۔ جنگ، موسمیاتی تبدیلی اور کووڈ۔19 کے دیرپا اثرات مقامی اور عالمی سطح پر غذائی نظام اور ان پر انحصار کرنے والے لوگوں کو تباہ کن انداز میں متاثر کر رہے ہیں۔ یوکرین کے خلاف روس کی بلااشتعال جارحیت نے ان مسائل اور کمزوریوں میں نمایاں طور سے مزید اضافہ کر دیا ہے۔
یورپی یونین، امریکہ اور برطانیہ جی7 ممالک اور اپنے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے عالمگیر کوششوں میں قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔ غذائی عدم تحفظ ناصرف ترقی پذیر ممالک میں لاکھوں غیرمحفوظ لوگوں پر اثرانداز ہو رہا ہے جبکہ ہمارے اپنے ممالک میں بھی رہن سہن کے اخراجات میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔
ہم نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ روس کی جنگی صلاحیت ہی ہماری پابندیوں کا ہدف ہے جو اس کے غذا یا کھاد کے شعبے پر لاگو نہیں ہوتیں۔ یہ بات ہم نے صنعت اور اپنے شراکت داروں پر واضح کر دی ہے۔ اس میں برطانیہ کی جانب سے جنرل لائسنس اور امریکہ کے جنرل لائسنس 6بی کی اشاعت اور اس حوالے سے یورپی یونین کی تازہ ترین اور تفصیلی رہنمائی بھی شامل ہے۔ اس اہتمام سے واضح ہو جاتا ہے کہ بینک، انشورنس کمپنیاں، ترسیل کنندگان اور دیگر کردار روس کی خوراک اور کھاد کو دنیا کے دیگر ممالک تک پہنچانے کا کام جاری رکھ سکتے ہیں۔
ہم اپنے عالمگیر شراکت داروں اور زرعی تجارت سے وابستہ کرداروں، صنعتوں اور خدمات فراہم کرنے والے اداروں سے کہتے ہیں کہ وہ اس اہتمام کو مدنظر رکھیں، اس کے مطابق عمل کریں، یوکرین اور روس سے خوراک اور کھادوں کو دنیا بھر میں شدید ضروریات کی تکمیل کے لیے بہم پہنچائیں اور خوراک کی تمام لوگوں تک رسائی کو بڑھانے کا کام جاری رکھیں۔
ہم تمام ممالک پر زور دیتے ہیں کہ وہ بحیرہ اسود کے راستے اناج کی ترسیل کے اقدام میں تعاون کریں۔ ہم اس اقدام کے تمام فریقین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس کی مدت اور وسعت میں اضافہ کریں تاکہ واضح طلب کو پورا کیا جا سکے۔ ہم خوراک اور کھادوں کو عالمی منڈیوں تک پہنچانے میں سہولت دینے کے لیے اقوام متحدہ کی تمام دیگر کوششوں میں اپنے تعاون کا عادہ کرتے ہیں۔
مجموعی طور پر ہم غذائی عدم تحفظ سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم میں متحد ہیں۔ ہم امدادی ضروریات پوری کرنے، خوراک اور کھادوں کی ترسیل جاری رکھنے، ہنگامی مالی وسائل فراہم کرنے، خوراک کی برآمدات میں مشکلات پر قابو پانے کی صلاحیت بہتر بنانے اور مستقبل کے مسائل کا مقابلہ کرنے کی خاطر خوراک کے پائیدار نظام کی جانب منتقلی کی رفتار تیز کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ اس سلسلے میں ہم عالمی برادری کو متحرک کرنے کے لیے اپنے شراکت داروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں جن میں اقوام متحدہ کے زیر قیادت خوراک، توانائی اور مالیات کے لیے ‘گلوبل کرائسسز رسپانس گروپ (جی سی آر جی)، جی7 عالمگیر اتحاد برائے غذائی تحفظ (جی اے ایف ایس)، روڈ میپ۔کال ٹو ایکشن اور یورپی یونین کے زیر قیادت سالیڈیریٹی لینز بھی شامل ہیں۔
اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.state.gov/joint-statement-on-global-food-security/
یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔