An official website of the United States Government Here's how you know

Official websites use .gov

A .gov website belongs to an official government organization in the United States.

Secure .gov websites use HTTPS

A lock ( ) or https:// means you’ve safely connected to the .gov website. Share sensitive information only on official, secure websites.

امریکی دفتر خارجہ
دفتر برائے ترجمان
22 اپریل، 2021
وزیر خاجہ اینٹںی جے بلنکن کا خطاب

وائٹ ہاؤس
واشنگٹن ، ڈٰی سی

وزیر خارجہ بلنکن: صبح بخیر۔ سہ پہر بخیر۔ شام بخیر۔ آج آپ سبھی کی اپنے ساتھ موجودگی پر ہم آپ کے بے حد مشکور ہیں۔

جیسا کہ صدر بائیڈن اور نائب صدر ہیرس نے واضح کیا ہے، موجودہ انتظامیہ موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے امریکی تاریخ کی کسی بھی حکومت سے بڑھ کر کام کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس سلسلے میں امریکہ اندرون ملک جو کچھ کر سکتا ہے اس کا عالمی حدت کو 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد میں رکھنے میں نمایاں کردار ہو گا۔ اسی لیے جیسا کہ صدر نے بیان کیا، ہم اپنے عزائم بلند کر رہے ہیں اور اپنے طے کردہ نئے اہداف حاصل کریں گے۔

مگر یقیناً کوئی ملک اس موجودہ خطرے پر اکیلے قابو نہیں پا سکتا۔ اس میں ہم سب ایک ساتھ ہیں۔ ہم میں ہر ملک جو کچھ کرتا ہے یا نہیں کرتا، اس کا اثر ناصرف ہمارے اپنے ملک پر پڑے گا بلکہ ہر جگہ لوگ اس سے متاثر ہوں گے۔ ہم میں بہت سے لوگ، شاید ہم سب کو ہنگامی صورتحال کا بھرپور احساس ہے۔ اسی لیے ہم یہاں موجود ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ یہ احساس اس اہم سال اور اس فیصلہ کن دہائی میں درکار ضروری پیش رفت کی بنیاد بنے گا۔

اس میں ناکامی کے نتائج واضح ہیں۔ ہم میں سے ہر ملک کو پہلے ہی موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا تجربہ ہو رہا ہے اور وقت کے ساتھ یہ بدترین صورت اختیار کر جائیں گے۔ مزید تواتر سے اور مزید شدید طوفان آئیں گے، ہمیں خشک سالی کے طویل ادوار اور بڑے سیلابوں کا سامنا کرنا پڑے گا، مزید لوگ بے گھر ہو جائیں گے، مزید آلودگی پھیلے گی اور صحت کو پہنچنے والے نقصان میں اضافہ ہو جائے گا۔ موسمیاتی تبدیلی بیماریوں، غذائی عدم تحفظ، بڑے پیمانے پر مہاجرت اور جنگوں کا باعث بن سکتی ہے۔

موسمیاتی تبدیلی کے یہ تمام نتائج ہمارے ممالک میں ناکافی سہولیات کے حامل اور پسماندہ سماجی گروہوں پر زیادہ شدت سے اثرانداز ہو رہے ہیں اور بعض ممالک کو دوسروں کی نسبت اس کے کہیں زیادہ شدید اثرات کا سامنا ہے جن کا ہمیں احساس کرنا اور ان سے نمٹنا ہے۔

تاہم جیسا کہ صدر نے کہا، موسمیاتی مسئلے کو صرف اس کے خطرات کے تناظر میں دیکھنا درست نہیں ہو گا۔ ماحول میں کاربن کے اخراج کو محدود کرنے اور موسمیاتی تبدیلی کے ناگزیر اثرات سے مقابلے کی تیاری کرتے ہوئے ہمارے پاس پائیدار اور اچھے معاوضوں والی نوکریاں تخلیق کرنے کا موقع ہو گا جس سے ناصرف بڑے پیمانے پر ترقی ممکن ہو گی بلکہ منصفانہ معاشی مواقع بھی ہاتھ آئیں گے اور مزید لوگوں کی پائیدار، قابل بھروسہ اور سستی توانائی تک رسائی ممکن بنانے میں بھی مدد ملے گی جو انسانی ترقی کے ہر پہلو کے لیے اہم ہے۔ لہٰذا ہم اس کوشش میں دنیا کے ہر ملک، ہر کاروبار اور ہر معاشرے کی کامیابی کی تمنا کرتے ہیں۔

اس جذبے کے تحت، جبکہ دوسرے ممالک موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے اپنے اہداف تک پہنچنے اور ان میں اضافہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، امریکہ ان کی مدد کے لیے اپنے وسائل، ادارہ جاتی سمجھ بوجھ اور اپنی پوری حکومت، نجی شعبے، سول سوسائٹی اور تحقیقی یونیورسٹیوں کی تکنیکی مہارت بروئے کار لائے گا۔ ہم یہاں موجود ہر ملک کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم اپنی زمین کے تحفظ کے لیے آپ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں اور ہم سب موسمیاتی مسئلے پر باہمی تعاون کی ہر ممکن راہ تلاش کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔

اکٹھے کام کر کے ہم اس بحران پر قابو پانے سے کہیں بڑھ کر اقدامات کر سکتے ہیں۔ ہم اسے اپنے معاشروں کو بہتر بنانے اور دنیا بھر کے لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے موقعے میں تبدیل کر سکتے ہیں اور ہم اس کے ذریعے دوسرے مشترکہ مسائل پر تعاون کی بنیاد کھڑی کر سکتے ہیں۔

بہت سے ایسے مسائل ہیں جن پر ہمارے مابین اتفاق نہیں پایا جاتا۔ یہ مسئلہ ان میں سے نہیں ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہمارا تعلق کون سے ملک ہے، ہم جانتے ہیں کہ ہم اپنے بچوں اور پوتوں پوتیوں کو کیسی دنیا دینا چاہتے ہیں۔ میری نظر میں ہمیں متحد کرنے کے لیے اس سے بہتر اور اس سے زیادہ ہنگامی نوعیت کا کوئی اورموقع نہیں ہے۔

اب میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل عزت مآب انتونیو گوتیخش کو خطاب کی دعوت دیتا ہوں جو میرے لیے اعزاز ہے۔


اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.state.gov/opening-remarks-at-the-virtual-leaders-summit-on-climate/

یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔

U.S. Department of State

The Lessons of 1989: Freedom and Our Future