An official website of the United States Government Here's how you know

Official websites use .gov

A .gov website belongs to an official government organization in the United States.

Secure .gov websites use HTTPS

A lock ( ) or https:// means you’ve safely connected to the .gov website. Share sensitive information only on official, secure websites.

امریکی دفتر خارجہ
موسمیاتی تبدیلی سے متعلق امور پر خصوصی صدارتی نمائندے جان کیری کا بیان
رائل بوٹینک گارڈنز، کیو، لندن
20 جولائی، 2021

[ادائیگی کے لیے تیار کیے جانے والے ریمارکس سے اقتباسات۔]

سائنس اس بارے میں واضح ہے: دنیا کو 2030 تک ماحول میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں کم از کم 45 فیصد تک کمی لانے کی ضرورت ہے تاکہ زمین کے درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سیلسیئس کی حد سے نیچے رکھنے کی غرض سے 2050 تک ماحول کو ان گیسوں سے پاک کرنے کے لیے معتبر راہ اختیار کی جا سکے۔ اگرچہ بعض لوگ اب بھی یہ سمجھتے ہیں کہ موسمیاتی بحران سست رفتار سے سامنے آ رہا ہے، تاہم اب یہ ماضی میں انسانیت کو لاحق کسی بھی خطرے کی طرح شدید اور حقیقی ہے۔ یہ فیصلہ کن دہائی ہے، 2021 ایک فیصلہ کن سال ہے اور سی او پی 26 دنیا کے لیے اکٹھے ہونے اور موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک اہم موقع ہے۔

        •   ہمیں درپیش اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے بائیڈن انتظامیہ نے آئندہ دس سال کے دوران امریکہ میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 50 سے 52 فیصد تک کمی لانے کے عزم اور اس ہدف کے حصول کے لیے دلیرانہ پالیسیوں کا اعلان کیا ہے۔ اپریل میں ہونے والی کانفرنس سے پہلے اور اس کے دوران دنیا کے 55 فیصد جی ڈی پی کی نمائندگی کرنے والے ممالک نے عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری کی حد میں لانے کے لیے دنیا بھر میں درکار اقدامات کی رفتار کی مطابقت سے 2030 تک اقدامات کرنے کے وعدے کیے۔

        •   دنیا کو موسمیاتی بحران سے اس کی موجودہ شدت کو مدنظر رکھ کر نمٹنا ہو گا اور جنگی تیاری جیسے اقدامات کرنا ہوں گے۔ یہ ہمارے لیے کووڈ۔19 کے بعد اپنی معیشتوں کی بحالی اور پہلے سے بہتر دنیا کی تعمیر کے لیے ایک بہت بڑا موقع ہو گا۔ تمام ممالک کو چاہیے کہ وہ یہ جنگ جیتنے کے لیے درست راہ پر گامزن رہنے کے لیے اپنی اہلیتوں کے مطابق ہر ممکن قدم اٹھائیں۔

        •   >دنیا بھر میں ماحول کو گرین ہاؤس گیسوں سے مکمل طور پر پاک کرنے کا عمل صنعتی انقلاب کے بعد بہت بڑا معاشی موقع ہے جس سے اچھی آمدنی والی، درمیانے درجے کی ایسی لاکھوں نوکریاں تخلیق ہوں گی جن میں ملازمین کو انجمن سازی کا موقع بھی میسر آئے گا۔ آئندہ دہائی میں بین الاقوامی سطح پر ماحول دوست توانائی والی معیشت کی ترقی میں پیش رفت سے سرمایہ کاری میں سالانہ بنیادوں پر 4 ٹریلین ڈالر کا اضافہ ہو گا۔ بائیڈن انتظامیہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اہداف تک پہنچنے کی غرض سے نئی ٹیکنالوجی کی تیاری پر اٹھنے والے اخراجات میں کمی لانے اور محققین اور کمپنیوں کی اختراعی صلاحیتوں کو اکٹھا کرنے کے لیے انعامات کا سلسلہ (ارتھ شاٹس) شروع کر رہی ہے۔ اگر ہم 2030 تک ان اہداف کو حاصل کر لیتے ہیں تو ماحول دوست توانائی کے انقلاب کی رفتار بہت تیز ہو جائے گی۔

        •   چین کے مکمل تعاون اور رہنما کردار کے بغیر موسمیاتی بحران کو حل کرنے کا کوئی ریاضیاتی یا نظریاتی طریقہ نہیں ہے۔ چین آج دنیا میں کاربن کا اخراج کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے جو ماحول میں شامل ہونے والی 28 فیصد گرین ہاؤس گیسوں کا ذمہ دار ہے۔ ہمارے پاس ایک اچھا موسمیاتی مستقبل ممکن بنانے کا بہترین موقع یہ ہے کہ چین اور امریکہ مل کر کام کریں اور ایسا کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اس حوالے سے پالیسی وضع کرنے کے لیے مخصوص، پُرعزم اور مختصر مدتی اہداف مقرر کر کے باقی دنیا کے لیے مثال قائم کی جائے۔ ہر ملک بالخصوص دنیا کی بڑی معیشتوں کو چاہیے کہ وہ ہمیں موسمیاتی بحران پر قابو پانے کی غرض سے درست راہ پر رکھنے میں مدد دینے کے لیے اپنی اہلیتوں کے مطابق ہر ممکن قدم اٹھائیں۔ اس میں ہم سب شامل ہیں۔

        •   ماحول میں شامل ہونے والی گرین ہاؤس گیسوں کا 75 سے 80 فیصد صرف 20 ممالک سے خارج ہوتا ہے۔ یہ انصاف اور شفافیت کا بنیادی معاملہ ہے کہ ہم ان ممالک کے لیے کام کریں جن کے لیے موسمیاتی بحران فوری نوعیت کا حقیقی خطرہ ہے۔ ماحول سے گرین ہاؤس گیسوں کا اخراج منصفانہ طور سے یقینی بنانے اور موسمیاتی تبدیلی سے انسانیت کو لاحق ناگزیر مسائل سے نمٹنے کی تیاری کے لیے امریکہ نے 2024 تک ترقی پذیر ممالک کے لیے مالی مدد تین گنا بڑھانے اور موسمیاتی مقاصد کے لیے سالانہ 100 بلین ڈالر جمع کرنے کے ہدف کے حصول کے لیے ترقی پذیر ممالک، نجی شعبے اور کثیر فریقی ترقیاتی بینکوں کے ساتھ  کام کرنے کا اعلان کیا ہے۔

        •   ہم دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کو خوشحالی لانے کے طریقے تخلیق کرنے میں مدد دیں گے جن کے لیے ترقی ان کی اولین ترجیح ہے۔ ترقی کے یہ طریقے ماضی سے برعکس ماحول کے لیے آلودگی کا باعث نہیں ہوں گے بلکہ ان کی بنیاد مستقبل کی ماحول دوست اور پائیدار ٹیکنالوجی پر ہو گی۔

        •   کوئی ملک اکیلا موسمیاتی بحران کو حل نہیں کر سکتا۔ امریکہ اس سلسلے میں اپنے اتحادیوں، شراکت داروں، حریفوں حتیٰ کہ مخالفین کے ساتھ مل کر بھی کام کر رہا ہے اور اس حقیقت سے اچھی طرح آگاہ ہے کہ آج ہونے والی کچھ چیزیں اس ترقی کو ختم کر سکتی ہیں جسے بہت سے ممالک آگے بڑھانے کے لیے کوشاں ہیں۔ گلاسگو وہ جگہ ہے جہاں سے ہو کرہم نے اس مسئلے کے حل کی جانب جانا ہے، 2021 اس کام کو انجام دینے کا سال ہے اور ہم 100 سے کچھ زیادہ ایام میں آئندہ 100 سال کے لیے دنیا کو تحفظ دے سکتے ہیں۔


اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.state.gov/remarks-on-the-urgency-of-global-climate-action/

یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی ماخذ کو ہی مستند سمجھا جائے۔

U.S. Department of State

The Lessons of 1989: Freedom and Our Future