امریکی دفتر خارجہ
ترجمان کا دفتر
12 جولائی، 2023
درج ذیل بیان کا متن جی7 ممالک کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے جاری کیا گیا۔
متن کا آغاز:
ہم گروپ آف سیون (جی7) کے رہنما ایسے یوکرین سے متعلق اپنے تزویراتی مقصد سے غیرمتزلزل وابستگی کی توثیق کرتے ہیں جو عالمی سطح پر اپنی تسلیم شدہ سرحدوں میں آزاد، جمہوری و خودمختار ہو اور اپنے دفاع اور مستقبل کی کسی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی اہلیت رکھتا ہو۔
ہم توثیق کرتے ہیں کہ یورو۔اٹلانٹک خِطے کے لیے یوکرین کی سلامتی لازمی اہمیت رکھتی ہے۔
ہم یوکرین پر روس کے غیرقانونی اور بلااشتعال حملے کو عالمی امن اور سلامتی کے لیے خطرہ، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی اور اپنے سلامتی کے مفادات سے متضاد سمجھتے ہیں۔ ہم جب تک ضرورت ہوئی یوکرین کے ساتھ کھڑے رہیں گے جو روس کی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کر رہا ہے۔
ہم یوکرین کے ساتھ اپنے متواتر تعاون میں بھی متحد ہیں جس کی بنیاد ہماری مشترکہ جمہوری اقدار، مفادات اور سب سے بڑھ کر اقوام متحدہ کے چارٹر اور علاقائی سالمیت و خودمختاری کے اصولوں کے احترام پر ہے۔
آج ہم سلامتی کے حوالے سے دوطرفہ وعدوں اور اس کثیرفریقی فریم ورک سے ہم آہنگ بندوبست اور متعلقہ قانونی اور دستوری تقاضوں کی مطابقت سے یوکرین کے ساتھ بات چیت کا آغاز کر رہے ہیں تاکہ یوکرین کے لیے اپنی متواتر مدد کو رسمی صورت دی جا سکے جو اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع، اپنی معیشت کی بحالی اور اپنے شہریوں کے تحفظ کے لیے کوشاں ہے اور یورو۔اٹلانٹک برادری کا حصہ بننا چاہتا ہے۔ ہم اپنی ٹیموں کو یہ بات چیت فوری شروع کرنے کی ہدایت دیں گے۔
ہم میں سے ہر ملک یوکرین کے ساتھ سلامتی کے حوالے سے مخصوص، دوطرفہ اور طویل مدتی وعدوں اور ایسے بندوبست کے لیے کام کرے گا جس سے:
(الف) یوکرین کو ایسی مستحکم فوج کی تیاری یقینی بنانے میں مدد ملے جس کے ہوتے ہوئے وہ اب اور مستقبل میں روس کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کا اہل ہو۔ اس سلسلے میں درج ذیل متواتر اقدامات کیے جائیں:
· یوکرین کو سلامتی کے شعبے میں امداد اور زمینی، فضائی اور بحری دفاع کے لیے درکار فوجی سازوسامان کی فراہمی اور اس سلسلے میں دفاع، توپ خانے اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے ہتھیاروں، بکتر بند گاڑیوں اور دیگر ضروری صلاحیتوں جیسا کہ لڑاکا طیاروں کی فراہمی اور اس کے یورو۔اٹلانٹک شراکت داروں کے ساتھ بڑے پیمانے پر باہمی تعامل کا فروغ۔
· یوکرین کو اپنی دفاعی صنعتی بنیاد کو مزید ترقی دینے کے لیے مدد کی فراہمی۔
· یوکرین کی افواج کے لیے تربیت اور تربیتی مشقوں کا اہتمام۔
· انٹیلی جنس کے شعبے میں اطلاعات کا تبادلہ اور تعاون۔
· سائبر دفاع، سلامتی اور ہائبرڈ خطرات سے نمٹنے سمیت دفاعی مضبوطی کے اقدامات۔
(ب) تعمیر نو اور بحالی کی کوششوں سمیت یوکرین کے معاشی استحکام اور مسائل کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت میں بہتری لانے کے اقدامات، جن کا مقصد توانائی کے تحفظ سمیت ملک کی معاشی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے سازگار حالات پیدا کرنا ہو۔
(ج) روس کی جنگ کے نتیجے میں سامنے آنے والی فوری ضروریات کی تکمیل کے لیے تکنیکی اور مالی مدد کی فراہمی اور یوکرین کو اصلاحات کے ایسے موثر ایجنڈے پر عملدرآمد جاری رکھنے کے قابل بنانے کے اقدامات جس سے اس کی یورو۔اٹلانٹک برادری کا حصہ بننے کی خواہش کی تکمیل کے لیے درکار اچھی حکمرانی ممکن بنانے میں مدد مل سکے۔
مستقبل میں روس کے مسلح حملےکی صورت میں ہم آئندہ موزوں اقدامات کا تعین کرنے کے لیے یوکرین سے فوری مشاورت کریں گے۔ ہم اپنی متعلقہ قانونی اور دستوری شرائط کی مطابقت سے یوکرین کو فوری اور پائیدار دفاعی مدد، بری، بحری اور فضائی دفاع کے لیے جدید عسکری سازوسامان کی فراہمی اور معاشی مدد دینے، روس پر معاشی اور دیگر پابندیوں کے نفاذ اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 میں بیان کردہ اپنے دفاع کے حق پر عمل کرنے کے لیے یوکرین کی ضروریات پر اس سے مشاورت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ہم مستقبل میں کسی جارحیت کی صورت میں یوکرین کو اپنی سرزمین اور خودمختاری کے دفاع کے قابل بنانے کے لیے سلامتی کے حوالے سے وعدوں اور بندوبست کے ایک بڑے پیکیج پر کام کریں گے۔
مندرجہ بالا باتوں کے علاوہ ہم روس کو جوابدہ ٹھہرانے میں یوکرین کی مدد کرنے کے لیے بھی پُرعزم ہیں۔ اس میں یہ یقینی بنانے کے اقدامات بھی شامل ہیں کہ روس کے خلاف اس کی جارحیت کی پاداش میں کیے جانے والے تادیبی اقدامات میں اضافہ کیا جائے۔ ان میں پابندیاں اور برآمدی کنٹرول، جنگی جرائم اور یوکرین میں یا اس کے خلاف کیے گئے دیگر بین الاقوامی جرائم کا ارتکاب کرنے والوں بشمول اہم شہری تنصیبات پر حملوں میں ملوث عناصر سے جواب طلبی کی کوششوں میں مدد دینا بھی شامل ہے۔ جنگی جرائم اور دیگر مظالم میں ملوث عناصر کو کھلی چھوٹ نہیں ملنی چاہیے۔ اس تناظر میں ہم بین الاقوامی قانون کی مطابقت سے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں جس میں عالمگیر طریق کار جیسا کہ جرائم کی عالمی عدالت (آئی سی سی) کی کوششوں میں مدد کی فراہمی بھی شامل ہے۔
ہم توثیق کرتے ہیں کہ ہمارے متعلقہ قانونی نظام کی مطابقت سے ہمارے دائرہ اختیار میں روس کے اثاثہ جات اس وقت تک منجمد رہیں گے جب تک وہ یوکرین کے نقصان کا ازالہ نہیں کرتا۔ ہم روس کی جارحیت سے ہونے والی تباہی، نقصان یا زیادتی کے ازالے کے لیے بین الاقوامی طریق کار وضع کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتے ہیں اور اس حوالے سے موزوں طریقہ ہائے کار کی تیاری کی راہیں تلاش کرنے کے لیے اپنی آمادگی کا اظہار کرتے ہیں۔
اس سلسلے میں یوکرین یہ عزم کرتا ہے کہ وہ:
(الف) سلامتی میں شراکت داری اور شراکت داروں کی مہیا کردہ معاونت کے حوالے سے شفافیت اور احتساب سے متعلق اقدامات کو مضبوط بنانے میں مثبت کردار ادا کرے گا۔
(ب) نفاذ قانون، عدلیہ، انسداد بدعنوانی، کاروباری انتظام، معیشت و سلامتی کے شعبے اور ریاستی نظم سے متعلق اصلاحات پر عملدرآمد جاری رکھے گا جن سے جمہوریت، قانون، انسانی حقوق کے احترام اور ذرائع ابلاغ کی آزادی کے حوالے سے اس کے عزائم واضح ہوتے ہوں اور اس کی معیشت پائیدار راہ پر گامزن ہو۔
(ج) دفاعی اصلاحات اور جدت کو فروغ دے گا جس میں فوج پر جمہوری سویلین عملداری اور ملک کے دفاعی اداروں اور صنعتوں کی استعداد اور شفافیت بہتر بنانے کے اقدامات بھی شامل ہیں۔
یورپی یونین اور اس کے رکن ممالک اس کوشش میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہیں اور ایسے کردار کی ممکنہ عملی صورت کے حوالے سے فوری طور پر غوروفکرکریں گے۔
اس کوشش کو ایسے وقت آگے بڑھایا جائے گا جب یوکرین یورو-اٹلانٹک برادری میں مستقبل کی رکنیت کے حصول کی راہ پر گامزن ہے۔
آزاد، مضبوط اور خودمختار یوکرین یقینی بنانے کی اس کوشش میں اپنا کردار ادا کرنے کے خواہش مند دیگر ممالک بھی کسی بھی وقت اس مشترکہ اعلامیے میں شریک ہو سکتے ہیں۔
متن کا اختتام۔
اصل عبارت پڑھنے کا لنک: https://www.state.gov/joint-declaration-of-support-for-ukraine
یہ ترجمہ ازراہ نوازش فراہم کیا جا رہا ہے اور صرف اصل انگریزی متن کو ہی مستند سمجھا جائے۔